کوئٹہ :پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (PkMAP) نے پولیس نے پارٹی سربراہ اور صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پر بغیر کسی جواز کے چھاپہ مارا اور ان کے ذاتی گارڈ کو گرفتار کر لیا۔
کوئٹہ میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری نے لوگوں کے رازداری کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے “بغیر کسی مجسٹریٹ” کے پارٹی سربراہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے اچکزئی کے ایک ذاتی گارڈ کو بھی گرفتار کیا جس کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ تھا۔
پی کے ایم اے پی کے رہنما نے الزام لگایا کہ اچکزئی کی جانب سے ہفتہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں حالیہ انتخابات میں دھاندلی اور اس کے ذمہ دار افراد کو بے نقاب کرنے کے بعد چھاپہ مارا گیا۔
چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے زیارتوال نےآج اس واقعے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ، PkMAP اور اس کی قیادت کو اس طرح کے اقدامات سے ڈرایا جا سکتا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا حافظ حمد اللہ نے کوئٹہ میں اچکزئی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کی ہے۔ محمود خان اچکزئی ملک کے سینئر سیاستدان ہیں۔
انتظامیہ کی طرف سے یہ ظالمانہ کارروائی ناقابل برداشت ہے،‘‘ حمد اللہ نے کہا۔ دوسری جانب سابق نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے الگ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چھاپے کے الزام کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اچکزئی کے گھر کے سامنے ایک زمین پر قبضے کے خلاف کارروائی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اچکزئی کے گارڈ کو پولیس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے پر گرفتار کیا گیا۔