خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی، خواتین وبچوں سمیت 23 جاں بحق

206

پشاور: خیبر پختونخوا میں شدید بارشیں اور برف باری جاری ہے، جس سے کئی علاقوں میں تباہی آ گئی، جس میں خواتین و بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبے میں بارش اور برف باری کے دوران ہونے والے مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں میں بچوں کی تعداد 14 ہے۔ پشاور میں کئی علاقے زیر آب آ کر دریا کا منظر پیش کررہے ہیں، جس سے نظام زندگی شدید متاثر ہو اہے اور شہریوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اُدھر صوبے کے بالائی علاقوں میں مسلسل برف باری کی وجہ سے کئی علاقوں سے رابطہ منقطع ہوکر رہ گیا ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے نے بند راستوں کو کھولنا شروع کردیا ہے تاہم مسلسل برف باری کی وجہ سے کارروائی متاثر ہو رہی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اور برف باری سے درجنوں مکانات کو بھی نقصان ہوا ہے جس میں باز علاقوں میں جانور بھی ملبے گلے دب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ بارش اور برف باری کا سلسلہ کل تک جاری رہنے کا امکان ہے، پشاور میں اب تک 56 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز سے موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہےاب تک پشاور میں 51، مردان میں 45، چارسدہ اور صوابی میں 39، سوات اور مالاکنڈ کے اضلاع پچھلے سال کی نسبت ریکارڈ برف باری ہوئی ہے۔

دریں اثنا دیر لوئر کے علاقے میں ایک گھر کی چھت پر مٹی کا تودہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ملبے تلے 4 افراد کے دب جانے کی اطلاع تھی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے تین لاشوں اور ایک زخمی کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ زاہد ولد شیر مولا سکنہ نگری بالا تالاش، 23 سالہ زوجہ زاہد، 5 سالہ حریرہ جب کہ 3 سالہ طفلہ ارحم عمر زخمی ہے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق باجوڑ غاخی کنڈؤ ماموند میں تیز بارش کی وجہ سے کچے مکان کے کمرے کی چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔ کنٹرول روم کو اطلاع ملتے ہی ڈیزاسٹر اور میڈیکل ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور مقامی افراد کے ساتھ مل کر بچوں کو ملبے سے نکال دیا۔

مالاکنڈ میں امدادی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں کی نتیجے میں بٹ خیلہ خٹ کے قبرستان کے قریب مکان کی چھت گر گئی، جس میں 5 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نور رحمان، زوجہ نور رحمان، 10 سالہ گلالئی، 7 سالہ حورا اور 5 سالہ ماہ نور کو تشویشناک حالت میں نکال کر اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے زوجہ نور رحمان اور 5 سالہ بیٹی ماہ نور کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔

علاوہ ازیں گاؤں آلہ ڈھنڈ ڈھیری سرو کوٹو میں مکان کی چھت گرنے کی اطلاع ملی، جس میں 3خواتین ملبے تلے دب گئیں۔ ریسکیو اہل کاروں نے تینوں کو نکال کر ڈی ایچ کیو اسپتال بٹ خیلہ منتقل کیا۔ ذرائع کے مطابق مکان گرنے سے ماں بیٹی جاں بحق ہو گئیں۔ دیگر واقعات میں بھی 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

دریں اثنا تخت بھائی کے علاقے کچی کوپر میں ایک کمرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 9 سالہ بچی جاں بحق اور 3 بچے شدید زخمی ہو گئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ایک اور واقعے میں سخاکوٹ کے علاقے کوپر میں شیرزمین نامی شخص کے مکان کی چھت گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئیں۔