اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کی سمری میں الزامات کے علاوہ ناقابل قبول زبان استعمال کی گئی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عام طور پر سمریوں میں صدر مملکت کو اس طرح مخاطب نہیں کیا جاتا ۔ یہ بات باعث افسوس ہے کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو نے صدر مملکت کو پہلے ہی صیغے میں مخاطب کیا۔
صدر مملکت کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نگراں وزیراعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان استعمال کی اور بے بنیاد الزامات لگائے۔ صدر مملکت نے اپنے حلف اور ذمہ داریوں کے مطابق ہمیشہ معروضیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو برقرار رکھا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر انتخابی عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور حکومت قائم کرنے کے عمل سے غافل نہیں ہو سکتا۔ صدر کو قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کے لیے قومی مفاد کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے۔
صدر علوی نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق سمری آئین کے آرٹیکل 48 ایک کے عین مطابق واپس کی گئی۔ مقصد آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا تاہم میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا۔ قرارداد مقاصد کے مطابق عوام کو اپنے ملک کے ایگزیکٹو فیصلوں سے میں حصہ لینے سے محروم نہیں کیا جا سکتا ۔