عمران خان کو وکلا سے پرائیویسی میں ملاقات کی اجازت

234

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو وکلاء سے اکیلے میں ملاقات کی اجازت دے دی۔

اسلام ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی وکلاء سے اکیلے میں ملاقات کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے جیل انتظامیہ کو اکیلے میں ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وکلاء کی ملاقات کے دوران کوئی اہلکار کھڑا نہیں ہوگا۔ عدالت نے وکلاء کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران کاغذات اور پینسل لے جانے کی بھی اجازت دے دی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے حکم دیا کہ اس حوالے سے تحریری حکمنامہ جاری کردینگے ، جیل میں ملاقات سے متعلق ساری درخواستیں نمٹا رہے ہیں آئندہ درخواست دائر نہ کریں۔

شیر افضل مروت کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے وکلاء سے اکیلے میں بات نہیں کرنے دی جاتی، وکلاء سے ملاقات کے دوران دو جیل اہکار زبردستی موجود ہوتے ہیں ، جیل انتظامیہ نئے پارٹی ممبران، نو منتخب اراکین سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی ۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی سیاسی معاونین سے بھی ملاقات کرانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو احکامات جاری کرتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔