کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور وزیراعظم بنتے ہیں تو انہیں پی پی اور پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود شہباز شریف کے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوگا۔ اب سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) کو اپنے کارکنوں کو حقیقت سے آگاہ کردینا چاہیے کہ ان کے پاس قومی اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس وہ نمبرز ہی نہیں ہیں، جس کی بنیاد پر وہ قومی اسمبلی میں حکومت سازی کر سکیں۔پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف کے نام خط سے کچھ نہیں ہوگا، تاہم پاکستان کو پہلے سے درپیش بحران میں مزید اضافہ ضرور ہوگا، جس کے نتیجے میں بے روزگاری اور مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کے بعد پی ٹی آئی کا چہرہ عوام کے سامنے مزید عیاں ہو گیا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں ملکی مفاد پر اپنی سیاست زیادہ اہم لگتی ہے۔
چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ پرتشدد واقعات میں ہمارے کارکن شہید ہوئے۔سندھ میں حکومت سازی کے بعد الیکشن کے دوران ہونے والے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائیں گے اور مجرموں کو سزا دلوا کر متاثرین کے ساتھ انصاف کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی بات کرنے والے ہمیں بتائیں کہ کن نشستوں پر دھاندلی ہوئی ہے؟ کیا میری لاڑکانہ والی نشست پر دھاندلی ہوئی؟ سیاسی جماعتیں بلیک میلنگ کے لیے دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں، ہم ان کی اس بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی کی 2 صوبائی نشستوں پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی مگر ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی اور وہ سیٹیں کسی اور کو دے دی گئیں۔ ہم اس کے خلاف قانون کا راستہ اختیار کریں گے۔