نبیﷺ ہدایت کا سر چشمہ ہیں، ہمیں انہی سے رہنمائی لینی ہے، چیف جسٹس

297
If arms are not removed

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ نبیﷺکے بعد ہمیں ان ہی سے رہنمائی لینی ہے، وہ ہدایت کا سر چشمہ ہیں۔

سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) اور وائلڈ لائف بورڈ کے درمیان تنازعہ سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں سی ڈی اے کو وائلڈ لائف کے ٹریل (Trail) فائیو، ٹریک 6 سمیت تینوں دفاتر واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔

جس پر وائلڈ لائف بورڈ کے وکیل عمر اعجاز نے عدالت کو بتایا سی ڈی اے نے وائلڈ لائف سے مارگلہ ہلز میں تین جگہیں لے لیں، ہم سی ڈی اے کے خلاف نہیں آئے بلکہ چاہتے ہیں مل کرچلیں اور ایک دوسرے کی راہ میں مشکلات پیدا نہ کی جائیں۔

سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ نبی آخر الزماں کو رحمت العالمین کہا گیا ہے، اس کا مطلب کیا ہوا؟ وکیل نے جواب دیا کہ اس کا مطلب ہے وہ تمام جہانوں کیلئے رحمت ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ معراج کی رات تمام انبیا نے نبی کریم ؐ کے پیچھے نماز پڑھی، کسی اور پیغمبر کو کیوں یہ اعزاز نہ دیا گیا، اس کا مطلب تھا کہ آپ ؐ کے بعد بات ختم، ہمیں نبی کریم ؐ  سے ہی رہنمائی لینی ہے، اللہ تعالیٰ نے ہمارے پیارے نبی کو حبیب اللہ کا لقب دیا، ہمارا آئین کھولیں سب سے پہلے کیا لکھا ہوا ہے؟

وکیل سی ڈی اے نے جواب دیا کہ آئین کے آغاز میں لکھا ہے حاکمیت اعلی اللہ کے پاس ہے۔