کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان ملک میں ہونے والے دھاندلی زدہ الیکشن اور عوامی مینڈیٹ پر قبضے کا نوٹس لیں۔
ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی حلقہ خواتین کراچی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم میں خواتین نے بھر پور کردار ادا کیا اور انتھک محنت کر کے انتخابی مہم کو آگے بڑھایا جس پر تمام خواتین کارکنان و ذمے داران خراج تحسین کی مستحق ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کے فوری بعد چیف جسٹس آف پاکستان کو کراچی میں انتخابی دھاندلیوں کے حقائق پر مشتمل خط ارسال کر دیا تھا ۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہماری چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس دھاندلی زدہ الیکشن اور عوامی مینڈیٹ پر قبضے کی کوششوں کا نوٹس لیں ۔ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر اپنے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور 8لاکھ سے زائد ووٹ ہمیں دیئے ۔ عوام نے انتخابات میں شہر کو تباہ و برباد کرنے والوں کو مسترد کیا اور موجودہ نظام کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ ووٹ دیے، ہم نے اپنے فارم45کے مطابق جیتی ہوئی سیٹوں کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے اور ہم اپنے ایک ایک ووٹ اور سیٹ کی حفاظت کریں گے ۔
امیر جماعت نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کے انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں ، نتائج کی فارنزک تحقیقات کرائی جائیں اور فارم 45کے مطابق درست نتائج جاری کیے جائیں ۔ انتخابات میں جیتنے والو ں کو ہرو ا کر عوامی رائے اور جمہوت کا گلا گھونٹاگیا ہے اورالیکشن کو پوری دنیا میں تماشا بنا دیا گیا ہے ۔
ناظمہ حلقہ خواتین اسلامی کراچی جاوداں فہیم نے شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا راستہ آسان نہیں بلکہ مشکل راستہ ہے۔ اس پر ثابت قدمی سے چلنے سے ہی کامیابی ملے گی ۔ ہمارے سامنے غزہ کے مسلمانوں کی مثالیں موجود ہیں جو ان مشکل حالات کے باوجود اپنے نظریے اور موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اصل منزل رضائے الٰہی اور اخروی کامیابی کا حصول ہے اور ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اپنی دعوت کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچا دیں ، ہمیں اپنی کمزوریوں کو دور کر کے اپنے دعوتی مشن کو آگے بڑھا نا اور کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے ۔