کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، الزامات کی تحقیقات کیلیے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل

513

راولپنڈی: پنجاب حکومت نے انتخابات کے نتائج میں دھاندلی کے اعتراف پر کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا دیا جب کہ الیکشن کمیشن نے الزامات کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کمشنر راولپنڈی نے الیکشن میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے پریس کانفرنس میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پنجاب حکومت نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا۔ اس حوالے سے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے اور ڈی جی راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد سیف انور کو کمشنر راولپنڈی کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا ۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔

اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر غور کیا گیا اور ان الزامات کی چھان بین کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔ بعد ازاں اس حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے قائم کی جانے والی کمیٹی کی صدارت سینئر ممبر الیکشن کمیشن کریں گے جبکہ کمیٹی میں سیکرٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔

کمیٹی راولپنڈی کے ضلعی ریٹرننگ افسران اور متعلقہ ریٹرننگ افسران کے بیانات قلم بند کر کے 3دن میں اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور دیگر قانونی کارروائی کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ عام انتخابات میں اُن کی نگرانی میں دھاندلی ہوئی اور ہارے ہوئے امیدواروں کو پچاس پچاس، ہزار کی سبقت سے جیت دلوائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کچہری چوک پر سرعام پھانسی دی جائے۔