آزاد ارکان کو کسی کی حمایت حاصل ہے تو حکومت بنائیں اور چلائیں، شہباز شریف

336
The development and prosperity

لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ آزاد ارکان کو اگر کسی کی حمایت حاصل ہے تو وہ حکومت بنائیں اور چلائیں،  ہم اپوزیشن میں چلے جائیں گے۔

ن لیگ سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور لیگی رہنما نے کہا کہ جس کی نشستوں کی تعداد زیادہ ہو، وہ حکومت بنائے ، یہ آئین کا تقاضا ہے۔ آزاد امیدوار اگر اپنی اکثریت ظاہر کردیتے ہیں تو وہ حکومت بنا لیں، ہم حزب اختلاف میں بیٹھ جائیں گے مگر آزاد اراکین اگر ایوان میں خود کو اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں تو پھر دیگر جماعتوں کو حکومت بنانے کا حق دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے روز 10 سے 12 فی صد تک نتائج آئے، اور اسی بنیاد پر واویلا مچا کر  کامیابی کے دعوے کرنا غیر منطقی تھا۔ اگر الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہوئی ہے تو ہمارے امیدوار خواجہ سعد رفیق کو شکست کیوں ہوتی؟ دیگر شہروں سے بھی ہمارے سینئر سیاست دانوں کو شکست ہوئی ہے، وہ کیسے ہارتے؟ عجیب بات ہے کہ دھاندلی کے الزامات بھی ہم پر ہیں اور ہمارے ہی سینئر سیاستدان ہار بھی رہے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2018ء کے انتخابات میں آر ٹی ایس بٹھا دیا گیا تھا، نتائج 66 گھنٹوں کے بھی بعد جاری ہوئے تھے اور اس بار تو تاریخ میں پہلی بار شہروں سے نتائج دیر سے اور دیہات سے جلدی آ گئے۔ ہم نے 2018ء کے جھرلو الیکشنز میں لانگ مارچ کرنے کے بجائے ایوان میں جاکر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے کا راستہ اختیار کیا تھا۔

قبل ازیں شہباز شریف سے نومنتخب ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور ن لیگ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی کے 49 سیالکوٹ سے آزاد امیدوار رانا فیاض اور نومنتخب رکن قومی اسمبلی وسیم قادر نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔