اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ وزارت عظمیٰ کے لیے امیدوار نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی پارٹی کو حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں ملا ہے۔
اسلام آباد میں زرداری ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دو گروپ ایسے ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے مقابلے قومی اسمبلی میں زیادہ نشستیں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں ہے اس لیے میں پاکستان کے وزیراعظم کی امیدواری کے لیے خود کو آگے نہیں کروں گا۔
ان کا کہناتھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پہلے ہی پی پی پی سے بات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس سے پاکستان مسلم لیگ نواز واحد بڑا گروپ ہے جو ان کی پارٹی تک پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جب کہ ہم خود وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور نہ ہی ایسے سیٹ اپ میں وزارتیں لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ہم ملک میں سیاسی افراتفری بھی نہیں دیکھنا چاہتے۔
تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی پارٹی حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوتی ہے، تو وہ دوبارہ انتخابات کو واحد آپشن کے طور پر چھوڑ سکتی ہے جو مزید عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔
بلاول نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نئی حکومت میں وزارتیں نہیں لینا چاہتی لیکن اہم ووٹوں کے معاملے پر وزیراعظم کی حمایت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اس معاملے پر دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے لیے ایک کمیٹی بنائے گی۔
ان کی پریس کانفرنس پی ایم ایل این کے ساتھ متعدد مصروفیات کے بعد اسلام آباد میں پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے دو روزہ طویل اجلاس کے بعد سامنے آئی ہے۔
عام انتخابات کے نتائج نے ظاہر کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سب سے بڑے گروپ کے طور پر ابھرے ہیں، اس کے بعد پی ایم ایل این 75 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پی پی پی 54 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں ہیں۔