لاہور: ایم کیو ایم وفد نے نواز شریف سے ملاقات میں مل کر چلنے پر اصولی اتفاق کرتے ہوئے ن لیگ کی حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی جبکہ کراچی میں وفاق کے ترقیاتی منصوبوں میں آن بورڈ رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔
اتوار کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وفد نے جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کی۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نوازشریف اور ایم کیوایم کی قیادت کے درمیان اہم سیاسی بات چیت ہوئی، پارٹی صدر شہبازشریف، مریم نواز اور دیگر لیگی رہنما بھی ملاقات میں شریک تھے۔
ایم کیوایم وفد کی قیادت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی، وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال بھی شامل ہیں، ملاقات میں آئندہ کی سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔
قبل ازیں رائیونڈ آمد پر مسلم لیگ(ن)کے قائد محمد نواز شریف، صدر شہباز شریف نے پارٹی رہنماں کے ہمراہ ایم کیو ایم قائدین کا استقبال کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبات کی لسٹ نوازشریف کے سامنے رکھ دی اور ن لیگ کی حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی جبکہ کراچی میں وفاق کے ترقیاتی منصوبوں میں آن بورڈ رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔
نوازشریف نے ایم کیو ایم کی شرائط کا مثبت انداز میں جواب دیا اور ایم کیو ایم و پیپلزپارٹی کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنے کی حامی بھرلی۔
نوازشریف نے شہبازشریف کو ہدایت کی کہ شہبازشریف صاحب آپ کے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنا ہے۔