دعا اور خواہش ہے کہ حالیہ انتخابات ملک میں معاشی استحکام لائیں: آرمی چیف

240
the threat and is ready

 چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ 25 کروڑ کی آبادی والے ترقی پسند ملک کے لیے انتشار موزوں نہیں، دعا اور خواہش ہے کہ حالیہ انتخابات آرمی چیف ملک میں معاشی استحکام لائیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف نے عام انتخابات کے کامیاب انعقاد پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے انعقاد پر نگران حکومت، الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں۔ پاکستان کے عوام نے آئین پاکستان پر اپنا مشترکہ اعتماد ظاہر کیا ہے۔ اب تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ سیاسی پختگی اور اتحاد کے ساتھ اس کا جواب دیں۔

پاک فوج کے سربراہ نے عام انتخابات 2024 میں تمام جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی حق رائے دہی کیلئے آزادانہ شرکت جمہوریت کے لیے ان کے عزم کا ثبوت ہے۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا مشکلات کے باوجود محفوظ انتخابی ماحول بنانے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ تعریف کے مستحق ہیں، میڈیا، سول انتظامیہ اور عدلیہ کے تعمیری کردار نے قومی تاریخ کی سب سے بڑی انتخابی مشق کے کامیاب انعقاد کو ممکن بنایا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قیادت اور اہلکار بے تحاشا مشکلات کے باوجود انتخابی عمل کے لیے محفوظ ماحول بنانے کے لیے ہماری سب سے زیادہ تعریف کے مستحق ہیں۔  جب ہم اس قومی سنگ میل سے آگے بڑھے ہیں تو ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ آج ملک کہاں کھڑا ہے اور باقی اقوام میں ہمارا صحیح مقام کہاں ہونا چاہیے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا انتخابات اور جمہوریت پاکستان کے عوام کی خدمت کا ذریعہ ہیں، غور کرنا چاہیے کہ آج ملک کہاں کھڑا ہے اور باقی اقوام میں ہمارا صحیح مقام کہاں ہونا چاہیے۔ انتخابات جیتنے اور ہارنے کا مقابلہ نہیں بلکہ عوامی مینڈیٹ کے تعین کی مشق ہے، جمہوری قوتوں کی نمائندہ حکومت ملک کی متنوع سیاست کو قومی مقصد کے ساتھ بہتر طریقے سے پیش کرے گی۔

ان کا کہنا تھا پاکستان کے عوام نے آئین پاکستان پر اپنا مشترکہ اعتماد ظاہر کیا ہے، سیاسی جماعتیں سیاسی پختگی اور اتحاد کے ساتھ قوم کے اعتماد کا جواب دیں، 25 کروڑ آبادی والے ترقی پسند ملک کے لیے انتشار موزوں نہیں ہے، دعا اور خواہش ہے کہ یہ انتخابات ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام اور خوشحالی لائیں۔