اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) کو بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ، اسرائیلی افواج نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سفارتی کوششوں کے درمیان مزید فضائی حملے کیے ہیں۔
اسرائیل نے UNRWA کے کچھ عملے پر 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے جس سے غزہ میں جنگ شروع ہوئی۔
امریکہ سمیت عطیہ دہندگان نے تحقیقات تک فنڈنگ روک دی ہے، لیکن امدادی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ UNRWA کی کارروائیوں کو ختم کرنے سے تباہ حال غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔
فلسطینیوں نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ UNRWA کو داغدار کرنے کے لیے غلط معلومات فراہم کر رہا ہے، جو 1948 میں اسرائیل کے قیام کے وقت جنگ کے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا اور جس کے لیے غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی روزانہ امداد کی تلاش میں ہے۔
نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کے دورے پر آئے ہوئے مندوبین کو بتایا، ’’اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ خود یہ سمجھیں کہ UNRWA کا مشن ختم ہونا ہے۔
‘‘ انہوں نے کہا کہ UNRWA کو دوسری امدادی ایجنسیوں سے تبدیل کیا جانا چاہئے “اگر ہم غزہ کے مسئلے کو حل کرنے جا رہے ہیں جیسا کہ ہم کرنا چاہتے ہیں”۔
قبل ازیں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے UNRWA کو “غزہ میں تمام انسانی ہمدردی کے ردعمل کی ریڑھ کی ہڈی” کے طور پر بیان کیا اور تمام ممالک سے اپیل کی کہ وہ “UNRWA کے جان بچانے والے کام کے تسلسل کی ضمانت دیں”۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 26,900 افراد شہید اور 65,949 زخمی ہو چکے ہیں۔ 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد 1,139 ہے۔