ہارون آباد: مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کیا کوئی جماعت اپنے کارکنوں کو دہشت گردی کی تربیت دیتی ہے؟
عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے مقدمات سیاسی نہیں، نہ ہی ان کی سزا سیاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو خود بھی سیاسی جماعت نہیں ہے، کیا کوئی سیاسی جماعت اپنے کارکنوں کو دہشت گردی کی تربیت دیتی ہے؟ کیا کوئی سیاسی جماعت قومی سلامتی اور پولیس پر حملے سکھاتی ہے؟
مریم نواز نے کہا کہ عوام اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں، مہنگائی، بے روزگاری، بجلی، گیس سمیت دیگر کئی بحران ہیں اور ایسے میں انہیں نواز شریف کی یاد آ رہی ہے۔ طویل دوری کے باوجود عوام میں نواز شریف کے لیے محبت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف کو پاناما کے ڈرامے کیس میں سزا سنائی گئی تھی تو عمران خان نے لوگوں کو مٹھائی کھلائی تھی، آج اسے 10 سال کی سزا ہوئی ہے مگر نواز شریف نےنہ کسی کو مٹھائی کھلائی اور نہ ہی کسی چیز کی خوشی منائی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف تین بار عوام کی طاقت سے وزیر اعظم بنے، مگر ایک انہوں نے کبھی قومی سلامتی کے ساتھ نہیں کھیلا۔ تین بار کے وزیراعظم کے دل میں سیکڑوں راز ہوتے ہیں لیکن آفرین ہے اس قوم کے بیٹے پر کہ اس کے خلاف سازشیں ہوئیں، جیلوں میں ڈالا گیا، جھوٹے مقدمے بنائے گئے مگر انہوں نے کبھی قومی سلامتی پر آنچ نہیں آنے دی۔ یہی فرق ہے نواز شریف میں اور ان کے دشمنوں میں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سزا سے متعلق لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سیاسی سزا ہے، یا سیاسی مقدمہ ہے۔ نہیں، یہ نہ سیاسی سزا ہے نہ سیاسی مقدمہ ہے بلکہ یہ تو خود سیاسی جماعت بھی نہیں ہے؟۔ کیا سیاسی جماعتیں یہ ہوتی ہیں جو اپنے ہی ملک پر حملہ کردیں؟ کیا سیاسی جماعتیں جلاؤ گھیراؤ کرتی ہیں؟ شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرتی ہیں؟ پولیس پر پیٹرول بم پھینکتی ہیں؟؟ کیا سیاسی جماعتیں اپنے کارکنوں کو دہشت گردی کی تعلیم دلواتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ سلوک بھی وہی ہونا چاہیے جو آپ دہشت گردوں کی جماعت کے ساتھ کرتے ہیں۔