کراچی کوحقوق دے دیے جائیں تو حکمرانوں کو کشکول لے کر نہیں پھرنا پڑے گا، حافظ نعیم

536

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کراچی کے مینڈیٹ کو ایک بار نہیں بار بار فروخت کیا گیا، کراچی کو اس کا مالیاتی حق دے دو یہاں کے بچوں کو تعلیم دے دو تو حکمرانوں کو دنیا بھر میں کشکول لے کر نہیں پھرنا پڑے گا۔

باغ جناح گراؤنڈمیں عظیم الشان وتاریخی”جلسہ اعلان کراچی“ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  ایم کیوا یم نے کراچی کے مینڈیٹ کو وڈیروں اور جاگیردارون کو فروخت کیا، آج بھی شہر کراچی تمام تر تباہ حالی کے باوجود ملک کی معیشت چلارہا ہے، شہر کراچی کی حالت درست کرلی جائے تو نوجوانوں کو تعلیم کے پروگرام دیے جائیں، شہر کو گیس ملنے لگے، شہرسے کے الیکٹرک سے جان چھڑائی جائے،کراچی کے نوجوانوں کے لیے ملازمتیں کھولی جائیں تو پھر یہ شہر مزیدآگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ  شہر کراچی کو مقام حاصل ہے کہ جب شہرت ترقی کرتا ہے تو پورا پاکستان ترقی کرتا ہے، شہر کراچی پاکستان کو دنیا کا ترقیاتی ملک بناسکتاہے، شہریوں کے لیے تعلیم مہنگی کی جارہی ہے، تعلیمی اداروں گرانٹ نہیں دی جارہی ہے، کراچی کے مڈل کلاس بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، ایم ڈ ی کیڈ کا جعلی امتحان لیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  غریب اور مڈل کلاس بڑی مشکل سے پیٹ کاٹ کر آگے لاتے ہیں، ظالم بھیڑیوں نے کراچی کے انٹرمیڈیٹ کے طلبہ و طالبات کو فیل کرنا شروع کردیا اور تعلیمی نسل کشی کرنا شروع کردی، وزیر اعلیٰ نے انٹرمیڈیٹ کے طلبہ و طالبات کا 2دن میں مسئلہ حل نہیں کیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس پر احتجاج کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ   وڈیرہشاہی مافیا شہر پر مسلط ہوگیا ہے جو ہمارے بچوں کو پڑھنے نہیں دے رہا،انہیں آگے نہیں بڑھنے دیا جارہا، جماعت اسلامی انٹر میڈیٹ کے طلبہ و طاطالبات کے ساتھ ہے اور ساتھ مل کر جاگیرداروں اور وڈیروں سے لڑیں گے، انٹر میڈیٹ کے طلبہ وطالبات کے امتحانی پرچے کی ری چیکنگ کی جائے اورانہیں نمبر دیے جائیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  ہم کے الیکٹرک مافیا کو کراچی کے عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے، ہم کے الیکٹرک کے فارنزک آڈٹ کریں گے اور جو پارٹیاں ملوث ہیں انہیں بے نقاب کریں گے،  ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے کے الیکٹرک کو کھمبوں کی قیمت می فروخت کردیا تھا۔، جماعت اسلامی نے متاثرین بحریہ ٹاؤن کے اربوں روپے دلوائے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ   نادرا میں دو ہجرت کرنے والے بہاری دھکے کھاتے تھے،جماعت اسلامی نے مقدمہ لڑا اور آج ان کا قومی شناختی کارڈ بنوایا گیا، قومیت کا نعرہ لگانے اور شناخت دینے والے بتائیں کہ 35سال میں مہاجروں اور بہاریوں کو کیا دیا۔