کراچی: جامعہ احتشامیہ کے مہتمم اور امام مسجد مولانا تنویر الحق تھانوی نے نماز جمعہ کے بیان کے دوران منبر سے پیپلز پارٹی کی نہ صرف حمایت کی بلکہ نمازیوں کو بھی اس جماعت کو ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
تنویر الحق تھانوی نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو دھلا دھلایا اور پاک صاف قرار دے دیا ہے، جس پر نمازیوں نے مولانا کی بات پر برا مناتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔
اس پر موقع پر مسجد میں موجود نمازیوں نے مولانا کی بات کا برا منایا اور شدید مخالفت بھی کی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مسجد میں تحریک انصاف کے امیدوار مولانا سے ملاقات کے لیے آئے ہوئے تھے۔ بعدنماز جمعہ مسجد کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں نے لوگوں سے ملاقات کی اور ووٹ کی درخواست کی۔
اس دوران نمازی یہ کہتے نظر آئے کہ مسجد میں دین کی بات کی جانی چاہیے، سیاست کی بات اور بالخصوص ایک مخصوص جماعت کی بات کیوں کی جارہی ہے۔
نمازیوں کا کہنا تھا کہ دین میں سیاست ہے ،منبر سے سیاست کی جاسکتی ہے لیکن وہ سیاست دین اسلام کے قیام اور طاغوت کے خلاف ہونی چاہیے۔
اس دوران ایک شہری کا کہنا تھا کہ تنویر الحق تھانوی کے والد محترم نے بھی تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، گزشتہ ادوار میں مولانا خود متحدہ بین المسلمین کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ نمازیوں کا کہنا تھا کہ مولانا جانتے ہی ہیں کہ پیپلز پارٹی اس ملک اور بالخصوص 15 برس سے صوبہ سندھ اور شہر کراچی پر قابض ہے، پیپلز پارٹی نے کراچی کو تباہ وبرباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، مولانا،پیپلز پارٹی کے سندھ میں 15 سالہ بدترین دور اقتدار کو دیکھتے ہوئے جس طرح خطبہ جمعہ کے دوران پیپلز پارٹی کی تعریف کی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
خیال رہے کہ تنویر الحق تھانوی جب ایم کیوایم میں شامل تھے تو مصطفیٰ کمال کی جگہ انھیں سینیٹر بھی بنایا گیا تھا، انہوں نے تحریک انصاف میں بھی وقت گزارا ہے اس کے بعد مولانا 3 اگست 2021 میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے تھے اورتقریبا ہر دور میں ہی سیاست سے وابستہ رہے ہیں۔