ایم کیو ایم قصہ پارینہ ہوچکی،8 فروری کےبعد کراچی حقیقی وارثوں کا ہوگا، سراج الحق

630
the US Embassy

کراچی:  امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام 8فروری کو پیپلزپارٹی کے جعلی تیر اور مسلم لیگ کے جعلی شیر کو بھی مسترد کردیںگے،ایم کیو ایم بھی قصہ پارینہ ہوچکی ہے، 8 فروری کا دن ایم کیو ایم کا آخری الیکشن ثابت ہوگا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ کراچی کی بحالی اور ملک کی تعمیر و ترقی کا نشان صرف ترازو ہے 8فروری کے بعد کراچی ،کراچی کے حقیقی وارثوں کا ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ملیر کے تحت مہران ہائی وے نزد اسپتال چورنگی لانڈھی میں ”ترازو کانفرنس ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیدوار این اے229ممتازحسین سہتو،امیر ضلع ملیر وامیدوار این اے230محمد اسلام ودیگرنے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔سراج الحق کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا اور پرجوش نعرے لگائے گئے ۔اس موقع پر امیدوار پی ایس88نواز خان ودیگر بھی موجود تھے

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ، حیدر آباد اور کراچی کو ٹھیک نہیں کرسکے تو پاکستان کو کیسے ٹھیک کریں گے۔آصف علی زرداری چاہتے ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم بنیں، نواز شریف چاہتے ہیں کہ مریم نواز کو موقع ملے، مولانا فضل الرحمن چاہتے ہیں کہ ان کے اہل خانہ کو موقع ملے۔ہم اس ملک کے عام فرد کو اس ایوان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں ،ایک بچہ کہتا ہے کہ میرا نانا وزیر اعظم تھا میرے والد صدر تھے مجھے بھی وزیر اعظم بنایا جائے۔ایک لاڈلہ کہتے ہیں کہ میں تین بار وزیر اعظم بن چکا ہوں مجھے ایک بار اور بھی موقع دیا جائے۔ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ،یہ لاکھوں جانوں کی قربانیوں کے عوض حاصل کیاگیا تھا ۔

سراج الحق کا کہناتھاکہ ملک پر 25 سال مسلم لیگ،15 سال پیپلزپارٹی نے سندھ پر حکومت کی، 35 سال ایوب خان سے جنرل مشرف جیسے جرنیلوں نے حکومت کی۔ان تمام لوگوں نے ملک پر طبقاتی نظام مسلط کیا۔پاکستان نوابوں، جاگیرداروں، وڈیرہ شاہی کے خلاف بنایا گیا تھا۔بانی پاکستان جاگیردار اور وڈیرے نہیں تھے، آج جاگیردار اور وڈیرے لوگ ملک پر قابض ہیںجن سے نجات کے لیے ووٹ کی طاقت کو استعمال کرنا ہے۔ایف آئی اے، نیب اور عدالتیں بھی ان جاگیرداروں اور وڈیروں کا احتساب نہیں کرسکیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن کی پولیس نے 13 گھنٹے تک ان کے گھر کی تلاشی لی لیکن پاکستان کی پولیس حکمرانوں کے گھر میں تلاشی لینے کے بجائے غلام بن کر رہتی ہیں۔حکمرانوں کی تلاشی نہیں لی جاتی، ان کے گھوڑے اور کتے بھی عیاشی کی زندگی بسر کرتے ہیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک پر 80ہزار ارب روپے کا قرضہ ہے، کبھی کہتے ہیں کہ قرض اتارو اور ملک سنوارو۔قوم نے قرضہ اتارنے کے لیے ہمیشہ قربانی دی لیکن حکمرانوں نے کوئی قربانی نہیں دی۔آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے کہنا چاہتا ہوں کہ جن لوگوں نے آپ سے قرضے لیے ہیں ان کی جائیدادیں فروخت کر کے قرضہ واپس لیا جائے۔آج پاکستان کا ہر بچہ حکمرانوں کی وجہ سے پونے تین لاکھ کا مقروض ہے،7 کروڑ نوجوان حکمرانوں کی وجہ سے بے روزگار ہیں۔پاکستان کی کرنسی ان حکمرانوں کی وجہ سے افغانستان، نیپال بھوٹان سے کمزور ہے۔