بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا تاریخی مسجد اور چرچ پر دھاوا

419

نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک ریلی کے دوران مسجد اور چرچ پر دھاوا بول دیا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق انتہا پسند بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کے وزیراعظم نریندر مودی  کے ہاتھوں بابری مسجد کہ شہید کرکے بنائے گئے رام مندر کے افتتاح کے اگلے ہی روز انتہا پسند ہندوؤں نے ایک فتح ریلی کا انعقاد کیا اور اس دوران مسجد اور چرچ کو حملے کا نشانہ بنایا۔

ریاست اترپردیش کے علاقے بلوچ پورہ میں دیوان جی کی 1677 میں تعمیر کی گئی بیگم شاہی مسجد میں لاٹھی بردار ایک ہزار سے 1500 جنونی ہندو داخل ہوگئے اور توڑ پھوڑ کی۔ انتہاپسندوں نے اپنے ہندوانہ نعرے بھی لگائے اور امام مسجد کو زدوکوب کیا اور مینار پر ہندوتوا کا پرچم لہرا دیا اور نعرہ لگایا کہ ہم ایک نہیں بلکہ ایک ہزار مزید بابری مسجدوں کو گرائیں گے۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ مغل دور کی مسجد پر ہندوتوا کا پرچم لہرانے کے الزام پر 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے ان کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

دوسری جانب مدھیہ پردیش میں بھی ایک چرچ پر بھی حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں نے چرچ کی دیوار پر چڑھ کر کراس کا نشان اتارا اور ہندوتوا کا پرچم لہرا دیا۔ حملہ آور شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔علاوہ ازیں ایسے کئی واقعات دھیہ پردیش کے علاقوں دبتلائی، مٹاسولہ، اوبیراؤ اور دامنی ناتھو میں بھی پیش آئے جب کہ کیرالہ، کرناٹک اور آسام میں ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔