مانسہرہ: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پختونخوا والے مجھے خواہ ووٹ دیں یا نہ دیں، یہ بتائیں کہ جسے انہوں نے ووٹ دیا، اس کے نتیجے میں صوبے میں کوئی تبدیلی آئی؟
انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور لیگی قائد میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013ء کے انتخابات کے موقع پر مولانا فضل الرحمن مجھ سے ملے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ اور ہم مل کر پختونخوا میں حکومت قائم کر سکتے ہیں، تب میں نے کہا تھا کہ عددی اعتبار سے پی ٹی آئی کی کچھ نشستیں زیادہ ہیں، لہٰذا حکومت انہیں ہی بنانی چاہیے، تاہم ان کی حکومت بنی اور انہوں نے صوبے کا حال برا کردیا۔
نواز شریف نے کہا کہ جس کی اس صوبے پر 10 سال تک حکمرانی رہی، کیا اس نے یہاں کوئی کام کیا؟ پختونخوا والو، آپ بھی اس جھوٹے انسان کے جھانسے میں آ گئے، ووٹ بھی آپ نے دیا، حکومت بھی اس کی یہاں بنی، مگر یہاں کوئی تبدیلی نہیں آئی؟ کیا نیا پاکستان بنا؟۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہماری حکومت اپنی مدت پوری کرتی تو آئندہ حکومت بھی ہم ہی بناتے۔ مانسہرہ کو پختونخوا کا بہترین شہر بننا چاہیے۔ اگر 5 جج مجھے نہ نکالتے تو یہاں ہوائی اڈہ ہوتا۔ گزشتہ حکومت نے سکھر سے آگے موٹر وے نہیں بنایا جب کہ باعزت ٹرانسپورٹ عوام کا حق ہے۔
نواز شریف نے اعلان کیا کہ ہم یہاں کالج، میڈیکل کالج اور یونیورسٹی بنائیں گے۔ مانسہرہ کی واٹر سپلائی کے لیے شوگران سے پانی لے کر آئیں گے۔ گیس، سبزی، پیٹرول سستا فراہم کریں گے، سب کو روزگار ملے گا۔