پاکستان سے رابطے میں ہیں، لگتا ہے ایران کو کوئی پسند نہیں کرتا: جو بائیڈن

363

واشنگٹن: ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کے جوابی حملے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس صورتحال سے لگتا ہے ایران کو خطے میں کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔ 

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ امریکہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور دیکھ رہا ہے کہ معاملات کیسے آگے بڑھتے ہیں۔

صدر جوبائیڈن نے مزید کہا میں نہیں جانتا کہ ایسے اقدامات حالات کو کسی جانب لے کر جائیں گے، کشیدگی کا جائزہ لے رہے ہیں، ہم جنوبی ایشیا میں کشیدگی میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے، ایران اور پاکستان کا معاملہ کس موڑ کی طرف جاتا ہے اس پر ہم کام کر رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان کا ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا بیان خوش آئند اور تعمیری ہے، ایران کو مشکوک سرگرمیوں پر جوابدہ ہونا پڑے گا، ایرانی حملے اختلافات کے بیج بونے کے مترادف ہیں، پاکستان کا پیغام واضح ہے وہ کسی صورت تنازع بڑھتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا، خطے میں امن کیلئے دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں۔

رپورٹس کے مطابق امریکہ کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے پاکستان اور ایران پر زور دیا کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔ 

جان کربی نے کہا کہ ہم صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں ہم کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے اور ہم پاکستان میں ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔ 

واضح رہے کہ ایران نے ایک روز قبل پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملہ کرکے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔