ایرانی کی جانب سے اپنی حدود کی بلا جواز خلاف ورزی پر پاکستان نے ایران کی شدید مذمت کی ہے اور بلوچستان میں ڈرون حملوں اور بمباری کے بعد ایرانی وزارت خارجہ میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ حملے کے نتیجے میں دو بچوں کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے رہنما مقرب تسیم کے بارے میں سرکاری ایرانی خبر رساں ادارے IRNA نے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایران مخالف بلوچ آرمی آف جسٹس کے ہیڈ کوارٹز کو نشانہ بنایا گیا ہے اور حملے میں دو ہیڈ کوارٹرز تباہ کردیئے ہیں۔ اور حملے عراقی شہر اربیل میں ایک شہری کے گھر کو نشانے بنانے کے بعد کئے گئے ہیں۔
بلوچستان مانیٹرنگ چینل کے مطابق پاسدران انقلاب کے میزائل حملوں میں ایران پاکستان سرحد کے قریب گائوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جہاں پاسدان انقلاب کی جانب سے چند گھنٹے میں کئی میزائل داغے گئے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملوں میں جیش العدل کے دو مراکز کو تباہ کیا گیا ہے۔
جیش العدل 2012 میں وجود میں آیا، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران میں سنی اکثریتی صوبہ سیسیتان اس کی سرگرمیوں جاری تھیں۔ ایران نے اس تنظیم کو پہلے سے دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔
واضح رہےاسی نوعییت کے حملے ایران نے پچھلے روز شام میں داعش کے ٹھکانے پر بھی کرنے کی اطلاع دی تھی۔ ایران کے مطابق عراقی کردستان میں اسرائیلی جاسوسی کے مرکز پر بھی حملے کیے تھے۔