ممبئی: بھارتی ریاست مہاراشٹر کی ہندوتوا حکومت نے اپنی ایک اور متعصبانہ اور اسلام دشمن کارروائی میں مسجدِ طاہرہ اور گلشنِ احمد رضا مدرسے کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ممبئی کی گھاٹ کوپر اندھیری گلی میں پولیس اور بلدیاتی حکام نے سخت سیکیورٹی حصار میں ایک مسجد اور ایک مدرسے کو ترقیاتی کاموں کی آڑ میں مسمار کردیا۔
مسجدِ طاہرہ اور گلشنِ احمد رضا مدرسہ 30 سال سے اس علاقے میں قائم ہیں تاہم اچانک ممبئی انتظامیہ نے نوٹس بھیجا کہ یہ دونوں مقامات سڑک کے توسیع کے منصوبے کے درمیان آرہے ہیں اس لیے مسمار کرنا ہوں گے۔
دوسری جانب مسجد اور مدرسہ کے ٹرسٹی منصور شیخ نے بتایا کہ مسجد کمیٹی نے لنک روڈ کو چوڑا کرنے کے منصوبے کے دوران ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے )سے قانونی تحفظ حاصل کر رکھی تھی۔
تاہم ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے مسجد کمیٹی کے قانونی موقف اور علاقہ مکینوں کی گزارشات کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے مسجد اور مدرسے کو مسمار کردیا۔ جس پر مسلم برادری میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
ممبئی میں ترقیاتی کام کی آڑ میں مسجد کے انہدام کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ 28 دسمبر کو گاندھی میدان کے قریب ایک مزار کو بھی غیر قانونی تعمیر قرار دیکر منہدم کردیا گیا۔
گزشتہ روز ہی اترپردیش کے شہر متھرا کی 17 ویں صدی سے قائم تاریخی شاہی عید گاہ مسجد کے مندر ہونے کی تصدیق کے لیے الہ آباد ہائی کورٹ کے آرکیالوجیکل سروے کے حکم کو مسجد کمیٹی بمشکل سپریم کورٹ کے ذریعے رکوا سکی ہے۔