چارسدہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی صورت میں قوم کے پاس کرپٹ سسٹم سے نجات کا موقع آ گیا ہے۔
تحصیل شبقدر کے حلقہ پی کے 66 میں انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بعض مذہبی شخصیات کوووٹ دینا دراصل ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کے مترادف ہے، یہ آپس میں اتحادی اور امریکا کے وفادار ہیں، ملک کو استعمار اور اس کے ایجنٹوں کے تسلط سے آزاد کرانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ فرسودہ نظام کی وجہ سے ہی عوام محروم ہیں، قوم کے پاس کرپٹ سسٹم سے نجات حاصل کرنے کا موقع آ گیا، 8فروری کو ترازو کے حق میں فیصلہ کریں، اقتدار میں آ کر عوام کے حقوق کے حقیقی ترجمان بنیں گے، وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنا کر ترقی اور خوشحالی کا دروازہ کھولیں گے۔
اس موقع پر امیدوار پی کے 66حاجی خداداد اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی مولانا ہدایت اللہ بھی موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے غزہ میں مظالم کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا، موجودہ حکومت نے بھی کوئی احتجاج نہیں کیا، فلسطین میں خواتین، بچوں اور معصوم شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور یہ سب خاموش ہیں، یہ واشنگٹن کو راضی کر رہے ہیں تاکہ اقتدار پر مسلط رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر سال 5 ہزار ارب کی کرپشن ہوتی ہے، 17ارب ڈالر سالانہ اشرافیہ ہڑپ کر جاتی ہے، سابقہ حکمرانوں نے کرپشن ختم کرنے کے بجائے اسے بڑھاوا دیا، ان کے نام پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں آئے، انہوں نے مل کر توشہ خانہ لوٹا، کرپٹ لیڈرز کرپشن ختم نہیں کر سکتے۔ خود سینیٹر اور وزیر رہا، اللہ کے فضل و کرم سے جماعت اسلامی کے کسی فرد پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، ہمارے کسی لیڈر کا نام مالیاتی اسکینڈل میں نہیں آیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام ہمیں ووٹ دیں، وعدہ کرتا ہوں اقتدار میں آ کر احتساب کا کڑا نظام متعارف کرائیں گے، ملک لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کرپشن فری ہو گا، ہم عدالتوں میں قرآن و سنت کا نظام رائج کریں گے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ٹکٹ جاری کرتے وقت امیدواروں کی دولت نہیں کردار کو دیکھا، ہم نے دوسری پارٹیوں کی طرح ٹکٹس فروخت نہیں کیے، 62فیصد ٹکٹس نوجوانوں کو جاری کیے، اعلیٰ تعلیم یافتہ مرد اور خواتین ملک بھر میں ترازو کے نشان پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، 82فیصد گریجویٹس ، پوسٹ گریجویٹس ہیں ان میں سے کئی انجینئرز، ڈاکٹرز ہیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے محدود وسائل کے باوجود عوام کی ہر مشکل وقت میں مدد کی۔ حکمران پارٹیوں نے عوام کو دھوکا دیا، مہنگائی مسلط کی، آج بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی عام آدمی کے لیے ناممکن ہو چکی ہے۔ حکمرانوں نے قرضے لے کر خود ہڑپ کیے اور ادائیگی کے لیے غریبوں کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹیاں جمہوریت کا نام لے کر دھوکا دیتی ہیں، جن پارٹیوں کے اندر جمہوریت نہیں وہ ملک میں کیسے جمہوریت لا سکتی ہیں۔ جماعت اسلامی واحد سیاسی جماعت ہے جہاں باقاعدگی سے الیکشن ہوتے ہیں اور شفاف طریقے سے قیادت کا انتخاب ہوتا ہے۔ عوامی تائید سے اقتدار میں آ کر ملک میں جمہوریت کے استحکام، قانون اور انصاف کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ جماعت اسلامی کا ایجنڈا ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔ عوام کی اکثریت اسلامی نظام چاہتی ہے، مگر انہیں سازش کے ذریعے اس سے محروم رکھا گیا۔
سراج الحق نے کہا کہ نام نہاد بڑی پارٹیوں کی پالیسیوں میں یکسانیت ہے، انہوں نے کشمیر پر مودی سے مفاہمت کی۔ یہ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کرنے والوں میں شامل ہیں۔ یہ اسرائیل کے خلاف نہیں بولتے۔ جماعت اسلامی نے ہر محاذ پر فلسطینیوں اور کشمیریوں کا مقدمہ لڑا، ہم اقتدار میں آ کر ڈاکٹر عافیہ کو امریکا سے واپس لائیں گے۔