12-11 جنوری بروز جمعرات اور جمعہ ساؤتھ افریقا اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لے کر جا رہا ہے کیوں کہ صہیونی اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ عالمی عدالت نسل کْشی کی اس سفاکانہ کارروائی پر اسرائیل کو مجرم قرار دے۔ (دلچسپ بات یہ ہے کہ چھپن مسلم ممالک میں سے کسی ایک ملک کو بھی یہ ہمت نہیں ہوئی، یہ اعزاز نیلسن منڈیلا کی اْسی سیاہ فام قوم کو مل رہا ہے جن کے آباء واجداد نے پہلی ہجرت میں پیارے نبی کے ساتھیوں کو حبشہ میں خوشی خوشی اپنے ہاں پناہ دی تھی)۔
اسرائیل، غزہ کے 560 مربع کلو میٹر رقبے پر تیس ہزار سے زائد بم گِرا چکا ہے، گویا ہر ایک مربع کلو میٹر رقبے پر پچاس سے زیادہ تباہ کن بم گرائے گئے ہیں۔ یاد رہے دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی ایک آبادی پر گِرنے والے یہ سب سے زیادہ بم ہیں۔ اس ظلم کے خلاف دنیا بھر کے کروڑوں انسان سراپا احتجاج بنے ہیں۔ امریکا، انگلینڈ، جرمنی، فرانس اور آسٹریلیا میں لاکھوں انسانوں نے اسرائیل کی نسل پرستانہ اور فلسطین کْش پالیسوں کے خلاف آواز بلند کی ہے۔
Stop Genocide اور Seize fire now کے نعرے ان ممالک میں مسلسل گونج رہے ہیں۔
پاکستان کے عوام خاص طور پر جماعت اسلامی کے انتھک رضاکاروں نے کئی ہفتوں تک اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی حمایت میں بھر پور مہم چلائی ہے اور یہ مہم ابھی تک جاری ہے۔ تاہم کسی ایک مسلم ملک کے حکمران نے بھی اسرائیل کے خلاف کسی جرأت مندانہ اقدام کی ہمت نہیں کی۔ سلام پہنچے ساؤتھ افریقا کی بہادر قوم کو، کہ جس نے اسرائیل کو عالمی عدالت میں گھسیٹ لانے کا جرأت مندانہ فیصلہ کیا ہے۔
12-11جنوری کے ان تاریخی دنوں میں دنیا بھر کے انصاف پسند لوگوں نے یہ طے کیا ہے کہ وہ ساوتھ افریقا کی حق گوئی کا ساتھ دیں گے اور سوشل میڈیا کے ہر چینل (فیس بک، ٹویٹر،انسٹاگرام، واٹس ایپ) پر اسرائیل کے اس قتل ِ عام کے خلاف مسلسل پوسٹیں لگاتے رہیں گے۔ اسرائیلی ظلم اور درندگی کی تصویریں، بچوں اور خواتین کی بہادری کی داستانیں، عالمی رہنماؤں کی صہیونی عزائم بے نقاب کرنے کی شارٹ ویڈیوز۔ یہ جنگ صرف گولہ بارود ہی کی جنگ نہیں، پراپیگنڈہ کی جنگ بھی ہے۔ ان دو نعروں کے ساتھ کہ:
’’فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو‘‘، ’’اسرائیل کے جنگی جرائم پر اسے سزا دو‘‘۔ آپ اِن دو دنوں میں سوشل میڈیا پر موجود رہیے۔
کسی بھی زبان میں۔ اردو انگلش، عربی، جرمن، فرنچ یا اسپینش۔ اپنے زندہ ہونے اور حق کا حامی ہونے کا ثبوت دیجیے۔ اپنے فیملی ارکان، دوست احباب اور کام کاج کے ساتھیوں کو سوشل میڈیا پہ اپنی آواز بلند کرنے پر آمادہ کیجیے۔
12-11 جنوری کو دنیا بھر میں آپ کا ہر ہر لمحہ غزہ کے مجاہدین اور سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ گزرے۔ اللہ آپ کے چہرے کو نور سے بھر دے گا۔