آسٹریلیا نے سڈنی میں کھیلے گئے تیسری ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کو ایک بار پھر کلین سوئپ کرلیا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف 6 ٹیسٹ میچ جیتے ہیں، 17 ٹیسٹ میچ ہار چکے ہیں اور 24 ٹیسٹ میچ ڈرا ہوئے ہیں۔ پاکستان نے تقریباً گزشتہ 3 دہائیوں سے آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف اپنی آخری ٹیسٹ جیت 1999 میں کھیلے گئے ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں حاصل کی تھی۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ 1955 سے شروع ہوتی ہے۔ اس وقت سے اب تک، دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف 46 ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہیں۔ حالیہ تین میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے متاثر کن کارکردگی نہ دکھا کر مداحوں کو مایوس کیا۔ عبداللہ شفیق اور امام الحق دونوں نے سیریز میں مجموعی طور پر 124 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ، میچز کے دوران خراب فیلڈنگ اور ڈراپ کیچوں نے بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر سوالات کھڑے کیے۔ سڈنی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان کی ٹیم 115 رنز بناکر آوٹ ہو گئی۔ اس کے جواب میں آسٹریلیا نے 2 وکٹوں پر 130 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔ پاکستان کی آسٹریلیا میں ٹیسٹ کرکٹ کی ناکامی پر کئی وجوہات ہیں۔ ایک وجہ یہ ہے کہ آسٹریلیا دنیا کی سب سے مضبوط ٹیسٹ ٹیموں میں سے ایک ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلوی کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ نہیں ہے۔ تیسری وجہ یہ ہے کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کی ٹیم کی منصوبہ بندی اور تربیت میں خامیاں ہیں۔ پاکستان کو آسٹریلیا میں ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی کے لیے ان وجوہات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بورڈ کو ٹیم کی تربیت کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرنا چاہیے اور کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کے ماحو ل میں اورو کٹوں پرکھیلنے کے لیے تیار کرنا چاہیے۔