پشاور: سابق رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل پشاور ہائی کورٹ میں موجود ہیں جب کہ ان کی گرفتاری کے لیے پولیس بھی تیار ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سابق رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل پولیس کے ہاتھوں گرفتاری سے بچنے کے لیے پشاور ہائی کورٹ میں موجود ہیں، جہاں وہ راہداری ضمانت کے لیے بدھ کی صبح آئی تھیں۔ زرتاج گل 9 مئی واقعات کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئی ہیں، انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں راہداری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔
دریں اثنا وکیل کے مطابق زرتاج گل کو میٹرس، کمبل اور کھانا وغیرہ پہنچا دیا گیا ہے، وہ رات پشاور ہائی کورٹ ہی میں گزاریں گی۔ قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ میں سفری ضمانت ملنے تک ہائی کورٹ سے باہر نہیں جاؤں گی۔ انہوں نے آبدیدہ ہوکر کہا کہ میں شہید کی بہن ہوں، میرا بھائی بم دھماکے میں شہید ہوا، میں شہدا کی بے حرمتی کیسے کر سکتی ہوں؟۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی ادارے کے خلاف نہیں، ن لیگ کی اداروں سے لڑانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ سیاست میرا حق ہے، سیاست صرف سرمایہ داروں کا حق نہیں، ہمارا نشان بانی چیئرمین کا ہے، ووٹ بانی چیئرمین کا ہے، بلے کے نشان پر سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔9 مئی کی مذمت چاہتے ہیں تو میں معافی مانگتی ہوں۔پاک فوج ہماری ہے، پورا ملک ہمارا ہے ہم پاکستان کے شہری ہیں، میرا قصور یہ ہے کہ میں الیکشن لڑنا چاہتی ہوں۔