اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی تباہی کی ذمے دار وہی پارٹیاں ہیں جنھوں نے ایک بار نہیں بار بار حکومت کی۔
وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے کوآرڈینیٹر جاوید قریشی کی اپنے ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ آزمودہ حکمران پھر چاہتے ہیں کہ 8فروری کو لوگ انہیں ووٹ دیں۔ حکمران طبقات نے اپنے بھائیوں، بیٹوں، بیٹیوں، رشتے داروں میں ٹکٹ تقسیم کیے، ان کی پارٹیاں خاندانی پراپرٹی اور یہ کارکنوں کو ذاتی غلام سمجھتے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ اللہ نے قوم کو اپنی تقدیر بدلنے کا موقع دیا ہے، سانپوں کو مزید دودھ پلایا گیا تو یہ اژدھے بن جائیں گے، پاکستانی روشن مستقبل، امن، ترقی، مضبوط معیشت کے لیے ترازو پر مہر لگائیں۔
اس موقع پر نائب امیر میاں محمد اسلم، امیر ضلع نصراللہ رندھاوا، کاشف چودھری،عبدالرزاق عباسی و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔
امیر جماعت نے کہا کہ آج ملک میں ادارے کمزور، معیشت تباہ، نوجوان بے روزگار، بچے تعلیم سے محروم ہیں تو اس کا ذمے دار عام پاکستانی نہیں بلکہ وہ ظالم جاگیردار اور کرپٹ سرمایہ دارہیں جنہوں نے سالہاسال حکومت کی۔ ن لیگ نے پنجاب میں 25سال، پیپلزپارٹی سندھ میں 15برس تو پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں 10برس حکومت کی، بلوچستان اور مرکز میں بھی یہی پارٹیاں اقتدار میں رہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم سوال پوچھتی ہے کہ ان حکمرانوں نے عوام کے لیے کیا کارنامہ سرانجام دیا؟ وسائل کے باوجود آج ملک پر 80ہزار ارب کا قرضہ ہے، ہر پاکستانی پونے 3 لاکھ کا مقروض ہے، 10 کروڑ لوگ خطہ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، سالانہ 5 ہزار ارب کی کرپشن ہوتی ہے، حکمران طبقات کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں امن و امان نہیں، روزانہ دہشت گردانہ حملے ہوتے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی حکومت سے لے کر آج تک ملک میں امن قائم نہیں ہوا، یہ وہ حکمران ہیں جو امریکی صدر سے ہاتھ ملا کر فخر محسوس کرتے ہیں، لیکن اس سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی بات تک کرنے کی جرأت نہیں کی۔ یہ انڈیا کے خوف سے کشمیر کا نام نہیں لیتے، انہوں نے واشنگٹن کے دباؤ میں آ کر اہل فلسطین کے لیے آواز بلند نہیں کی، حکمران پارٹیوں پر مافیاز سرمایہ کاری کرتے ہیں اور بعد میں کئی گنا وصول کیا جاتا ہے، ان کی وجہ سے سبز پاسپورٹ کی عزت نہیں، 80فیصد آبادی صاف پانی سے محروم ہے، ملک میں بے یقینی اور خوف کی فضا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا پاکستانی ہمیشہ سیکیورٹی رسک پر زندگی گزاریں گے؟
امیر جماعت نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک کا کوئی ادارہ کرپٹ حکمرانوں کا احتساب نہیں کر سکا، یہ ایکڑوں پر محیط سرکاری محلات میں رہتے ہیں جہاں سیکورٹی پر سیکڑوں پولیس اہلکار تعینات ہیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، لوگوں کا جان و مال محفوظ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم ووٹ کی طاقت سے کرپٹ ٹولے کا احتساب کر سکتی ہے، عوام 8فروری کو جماعت اسلامی پر اعتماد کرے،وعدہ کرتا ہوں کہ اقتدار میں آ کر ملک میں امن قائم کریں گے، نوجوانوں کو روزگار اورزرعی زمینیں دی جائیں گی، تعلیم کو لازمی قرار دیں گے، شہریوں کے لیے تعلیم اور صحت کی سستی اور بہترین سہولیات یقینی بنائیں گے، سودی معیشت کا خاتمہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ 76برسوں سے ملک کو لوٹا جا رہا ہے، عوام 8فروری کو کرپشن کے خاتمے کی بنیاد رکھیں گے۔