گارڈن ٹاؤن میں سابق چیف جسٹس کے گھر پر گرینیڈ سے حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
حملہ آور موٹر سائیکل پر دستی بم پھینک کر فرار ہوئے تھے، سی ٹی ڈی پنجاب نے حملے کی ایف آئی آر کانسٹیبل سجاد حسین کی مدعیت میں درج کرلی ، جس میں دہشت گردی کی دفعات سیون اے ٹی اے ۔ 353.427.186.1 سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق حملے کے نتیجے میں 3 افراد کانسٹیبل عامر علی ، خرم شہزاد اور سجاد حسین زخمی ہوگئے تھے ۔گیراج میں کھڑی دو گاڑیاں بری طرح متاثر ہوئیں جبکہ گھر کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
‘ گرینیڈ گیراج اور صحن کے درمیان کھڑی گاڑی پر پھینکا گیا،جس کے نتیجے میں گھر میں گاڑی اے ایف ٹی 567اور ہنڈائی اے ڈبل ایل 079کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 2 تھی اور ان کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں ۔ مبینہ حملہ آور حملے کے بعد مرکزی شاہراہ کی جانب روانہ ہوئے۔
نادرا کی مدد سے دونوں حملہ آوروں کے چہروں کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے جب کہ موٹر سائیکل کے نمبر سے بھی دہشتگردوں کا پتا لگایا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سید علی ناصر رضوی کا کہنا ہے کہ واقعے کے تمام شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کرلیے گئے ہیں۔ شواہد کی روشنی میں ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 20دسمبر کی رات سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ان کے گھر کے باہر سیکیورٹی پر تعینات 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے،دھماکے کے وقت سابق چیف جسٹس اپنے اہلخانہ کے ساتھ گھر پر موجود تھے، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔