اقوام متحدہ : چین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانی بحران سے نمٹنے میں افغانستان کی مدد کرے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں نائب چینی مستقل مندوب گینگ شوانگ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) بارے سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران کہا کہ اس وقت 30 لاکھ سے زائد افغان بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ایک کروڑ سے زائد افراد کو اس کا علم نہیں کہ انہیں اگلے وقت کی روٹی ملے گی یا نہیں ۔
موسم سرما شروع ہوچکا ہے جس سے افغان انسانی بحران مزید خراب ہوگا ۔ ہم ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر افغانستان میں انسانی امداد میں اضافہ کرے، افغان عوام میں گرم جوشی اور امید جگائے اور افغان عوام کو سیاسی مصلحتوں کا شکار نہ ہونے دیں۔
ذراع کےمطابق انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی امید کرتے ہیں کہ تمام فریق طویل مدتی نقطہ نگاہ اختیار کرتے ہوئے افغانستان کی ترقیاتی امداد میں اضافہ کریں گے اور ملک کو اپنا بینکاری نظام بحال کرنے، بنیادی معاشی نظم و ضبط قائم کرنے اور علاقائی اقتصادی و تجارتی تعاون اور رابطوں میں بہتر طریقے سے ضم کرنے میں مدد کریں گے۔
سفیر نے بیرون ملک افغانستان کے منجمد اثاثوں کی جلد از جلد واپسی اور افغان عوام کے مفادات کو پورا کرنے کا بھی کہا۔ گینگ نے خواتین کے حقوق و مفادات کا تحفظ مضبوط بنانے میں افغانستان کی مدد کرنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم اور روزگار کے حقوق حاصل ہیں۔ افغان طالبان حکام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی درخواستوں پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا اور عالمی برادری کے خدشات دورکرنے چاہیے۔
سفیر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کا خلا محسوس نہ کیا جائے۔
عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ افغانستان کی پرامن تعمیر نو اور معاشی بحالی میں اس سے تعاون کرے تاکہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق اور مفادات کی ضمانت کے لیے مزید سازگار حالات پیدا کئے جاسکیں۔