بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کیلئے کراچی میں آگہی واک

467
immunization

کراچی: ای پی آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نعیم راجپوت ودیگر نے کہا ہے کہ بچوں کے حفاظتی ٹیکے ان کی بہترین نشوونما اور ملک کے شاندار مستقبل کی ضمانت ہیں۔

ایکسپینڈیڈ پروگرام فار ایمونائزیشن کے زیر اہتمام کراچی اورنگی ٹاؤن میں آگہی واک کا انعقاد کیا گیا، واک میں ای پی آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نعیم راجپوت،ڈاکٹر سہیل رضا شیخ، ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی، سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جمیل مغلڈاکٹر محمد علی، ڈی ایچ او ڈسٹرکٹ ویسٹ، ڈاکٹر محمد علی نے شرکت کی۔ طیب عمرانی، ڈی ایچ او کیماڑی، ڈاکٹر امداد علی، ڈی ایچ او ملیر، ڈاکٹر راج کمار، ڈی ایچ او ساؤتھ، مذہبی رہنماؤں کے ساتھ، اور صحت کے اداروں کے نمائندوں بشمول ایم ایس قطر اسپتال، ڈاکٹر جمیل مغل، ایم ایس لیاری جنرل اسپتال، سنیل راجہ، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف، ڈی ای او سی، سمیت تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پولیو ورکرز شریک تھیں۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ای پی آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نعیم راجپوت نے کہا کہ حالات کی سختیوں کے باوجود لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پولیو ورکرز فیلڈ میں نکلتی ہیں، یہ ہمارا ریڑھ کی ہڈی ہیں، ان کی کارکردگی کے بغیر ہماری کارکردگی بھی سفر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج انہیں سلیوٹ کرنے کے لیے یہاں آئے، ہماری کوشش ہے ہر بچے تک پہنچا جائے۔ انہوں نے پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز پر زور دیا کہ ہائی رسک یوسیز میں زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے ہمیں ان علاقوں میں 80 فیصد کوریج کو سو فیصد تک لے جانا ہے۔

 ڈاکٹر نعیم راجپوت کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار آگہی پھیلانی ہے، 12 مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کی آگہی دینی ہے۔

ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کا اس موقع پرکہنا تھا کہ پولیو کے دو حفاظتی ٹیکے ہر بچہ کے لیے اس لیے بھی ضروری ہیں کیونکہ ہمیں پولیو وائرس کو جڑ سے ختم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں والدین کو بتانا ہوگا کہ غفلت اور لاپرواہی کسی معصوم کا مستقبل تاریک بناسکتی ہے۔ پولیو سے بچاؤ کے قطرے آپ کے بچے کے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔ پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی کوششوں کے نتیجے میں انکاری خاندانوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

آی پی آئی کے ایڈیشنل سہیل رضا شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں اضافہ ہوا ہے اور پولیو کے انکاری خاندانوں میں بھی کمی آئی ہے، پولیو ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلا رہی ہیں اور ساتھ ویکسینیشن کے لیے بھی آگہی دے رہی ہیں۔ امید ہے ہم جلد پولیو فری سندھ اور پولیو فری پاکستان کے خواب کو پورا کریں گے۔