ملک میں عام انتخابات مارچ سے پہلے ہوں گے، آرمی چیف

434

واشنگٹن:آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات مارچ سے پہلے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق جنرل عاصم منیر نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی کی تقریب میں شرکت کی، پاکستانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت طاہر جاوید نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ لاجسٹکس کی وجہ سے انتخابات کچھ دن آگے پیچھے ہوسکتے ہیں لیکن الیکشن رکیں گے نہیں اور ہرصورت مارچ میں سینٹ کے انتخابات سے پہلے ہوں گے۔

آرمی چیف نے پاکستانی نژاد امریکیوں سے معیشت ، دہشتگردی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اورپاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا۔

اس بیان کی تصدیق تقریب میں شریک ٹیکساس سے ہی تعلق رکھنے والی ایک اور کاروباری شخصیت تنویر احمد نے بھی کی۔جنرل عاصم منیر نے تنویر احمد کو پاکستان میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے 9ملین ڈالر کا عطیہ دینے پر، تعریقی سند بھی پیش کی اور ان کی خدمات کو سراہا۔

تنویر احمد نے اپنے عطیے کے بارے میں بتایا کہ یہ پاکستان میں نسٹ کے تحت ایک آئی ٹی ٹاور کی تعمیر پرخرچ ہوگا، اس سے حاصل ہونے والی آمدنی ایک اینڈائومنٹ فنڈ کو جائے گی جس سے قابل طلبا کو اسکالرشپس دئیے جائیں گے، اور تقریبا ہر سال چار سو طلبا اس سے استفادہ کرسکیں گے۔ 

تقریب کے شرکا کے مطابق جنرل عاصم منیر نے اپنے ابتدائی کلمات میں ان حالات کا ذکر کیا جن کی وجہ سے انہیں آگے بڑھ کر ملک کی معیشت کو سنبھالنے کیلئے اقدامات کرنا پڑے۔

جنرل عاصم منیر کی پاکستانی کمیونیٹی سے ملاقات لگ بھگ چار گھنٹے رہی جس میں کم سے کم دس لوگوں نے پاکستانی آرمی چیف سے سوال بھی پوچھے۔

پاکستانی امریکی کاروباری شخصیت طاہر جاوید نے بتایا کہ آرمی چیف نے اپنی گفتگو میں ڈالر کی قیمت کو نیچے لانے کا ذکر کیا، اسمگلنگ کی روک تھام، پھر ملک میں (ضروری اشیا) کی قیمتوں میں کمی اور افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا بھی تفصیلی ذکر کیا۔ 

آرمی چیف نے اسپشل انویسٹمینٹ فسیلٹیشن کونسل پر بھی تفصیلی بات کی۔ اس کے مقاصد یعنی بیرونی سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا، ان کے بقول آرمی چیف نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب اور بحرین اور امریکہ کے ساتھ مالی تعاون پر بھی بات کی۔ 

تنویر احمد اور طاہر جاوید کے مطابق تقریب میں وہ افراد بھی شامل تھے جنہوں نے بانی پی ٹی آئی کی حراست اور پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکہ میں پٹیشنز جمع کرائی ہیں اور اس سلسلے میں امریکی قانون سازوں سے بھی رابطے کیے۔ 

تاہم ان کے بقول ان شخصیات میں سے کسی نے بھی آرمی چیف عاصم منیر کے سامنے ان موضوعات پر سوال نہیں کیے۔