جسٹس شوکت سے کہا گیا ہمیں ضمانت نہیں دینی جیل میں ہی رکھنا ہے، نواز شریف

230

لاہور:مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے ارد گرد کے ممالک چاند پر پہنچ گئے اور ہم زمین سے نہیں اٹھ رہے ،ملکی حالات کے ذمہ دار ہم خود ہیں، 4 دن ترقی کے بعد پیچھے جانا شروع ہوجاتے ہیں،میری جگہ ایسے شخص کو لایا گیا جس نے آکر ملک تباہ کردیا۔

ن لیگ کے پارلیمانی بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ محمد نواز شریف نے کہا کہ 2017 میں ملک خوشحالی کی جانب دوڑ رہا تھا، ملک میں مہنگائی تھی اور نہ ہی بیروزگاری، 2017 میں لوگ غربت کی لکیر سے نکل رہے تھے، پاکستان خطے میں ترقی میں سب سے آگے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ2017 میں روپے کی قدر مضبوط تھی، مہنگائی نہیں تھی اور روٹی 4 روپے کی ملتی تھی، اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ میں تھیں، ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا، آج ملک کس گرداب میں پھنس چکا ہے، نہ جانے پاکستان کو کس کی نظر لگ گئی۔ 

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں کہا گیا کہ نواز شریف اور مریم کو ضمانت نہیں دینی انہیں باہر نہیں نکالنا انہیں جیل میں رکھنا ہے ورنہ ہماری دو سال کی محنت ضائع ہوجائے گی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ دو سال کی محنت کیا تھی؟ وہ یہ تھی کہ ایک ایسے شخص کو لانا تھا جسے ملک چلانے کا کوئی تجربہ نہیں تھا اور اس نے آکر کہا ملک کا بٹھا بٹھایا، اس نے آتے ہی مہنگائی ہوئی، بجلی مہنگی ہوئی، ہر چیز لوگوں کی پہنچ سے دور ہوگئی، ملک تباہ ہوگیا جبکہ ہمارے دور میں کہا گیا تھا کہ ملک اچھا چل رہا ہے اگلا الیکشن بھی نواز شریف جیتے گا۔

نوازشریف نے کہاکہ میں نے اور مریم نے 150 کے قریب پیشیاں بھگتیں، پتہ نہیں جھوٹے کیسز بنانے کی کیا ضرورت تھی، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل کر کے نکال دیا گیا، دنیا میں ایسا کہاں ہوتا ہے کہ منتخب وزیراعظم کو نکال دیا جائے، آج جعلی مقدمات ختم ہورہے ہیں، 3 سماعتوں میں عدالت نے کیس باہر نکال پھینکا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ شدید تھی، ہم نے 4 سال میں ختم کی،ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی کا امن بحال کیا، میٹرو بس اور اورنج لائن کس نے بنائی، ملک میں ہمارے علاوہ موٹرویز کس نے بنائیں، اس سے پہلے عوام ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹے میں سفر کرتے تھے، اب وہی سفر 15 سے 20 منٹ میں طے ہوجاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک چاند پہنچ گئے اور ہم اب بھی ان سے بہت پیچھے ہیں،ملکی حالات کے ذمہ دار ہم خود ہیں، خود اپنے پاں پر کلہاڑیاں ماریں،ہر قوم جس نے ترقی کی اس نے خواتین کو ترجیح دی، خواتین کو ملکی ترقی میں برابر کا کردار ادا کرنا ہوگا،خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ چلنا ہوگا، خواتین کی شمولیت سے ہی ترقی کے ہدف کو پورا کرسکیں گے۔