کراچی: پاکستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایک کمپنی کے ساتھ کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے ہوائی اڈوں پر ترقی یافتہ ممالک کی طرح سیلف امیگریشن خدمات کے لیے ای گیٹس لگانے کی بات کی۔
ایئرپورٹ ذرائع نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک کے مسافروں کے لیے امیگریشن سروس کو تیز کرنے کے لیے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ اور اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ای گیٹس کی تنصیب زیر غور ہے۔
برمنگھم، ایڈنبرا، دبئی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ہوائی اڈوں کی طرح پاکستان کے تین بڑے ہوائی اڈوں پر مسافر قطاروں کی پریشانی سے بچ سکیں گے اور خودکار سیلف سروس امیگریشن رکاوٹوں سے باآسانی سفر کر سکیں گے۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق صرف ای پاسپورٹ رکھنے والے مسافر ہی ای گیٹس کی سہولت استعمال کر سکیں گے۔
ای گیٹس، جسے خودکار بارڈر کنٹرول سسٹمز (ABC) بھی کہا جاتا ہے، خودکار سیلف سروس رکاوٹیں ہیں جو پاسپورٹ ہولڈر کی شناخت کی تصدیق کے لیے ای گیٹس میں داخل ہوتے وقت بائیو میٹرک پاسپورٹ میں ایک چپ میں محفوظ ڈیٹا کا استعمال کرتی ہیں۔
21 جولائی کو اس وقت کے وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی میں اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کی آپریشنل سرگرمیوں کو بہتر بنانے کے لیے اسے 15 سال کے لیے آؤٹ سورس کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا تھا کہ یہ اقدام نجکاری کے مترادف نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد ہوائی اڈے کے آپریشنز کو بڑھانے کے لیے ماہر آپریٹرز کو لانا ہے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کھلی مسابقتی بولی کو یقینی بنایا جائے گا، بہترین بولی لگانے والے کو ایئرپورٹ چلانے کا موقع دیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ عمل منافع پر مبنی ہوگا جس سے بالآخر قومی خزانے کو فائدہ ہوگا۔