شہرقائد میں عالمی کتب میلے کاآغاز، پہلے روز عوام کی بڑی تعداد شریک

545
participated

کراچی:  شہر قائد کے ایکسپو سینٹر میں 18ویں عالمی کتب میلے کا باقاعدہ افتتاح کردیاگیا۔

کراچی بین الاقوامی کتب میلے کے پہلے دن صبح سے ہی طلبہ و طالبات اور شہری بڑی تعداد میں پہنچ گئے۔ طلبہ و طالبات نے نصابی اور درسی کتب کے علاوہ تاریخی اور کہانیوں کی کتب میں دلچسپی ظاہر کی۔ اسکول و مدرسہ کے ہزاروں طلبہ بسوں اور وین کے ذریعہ کتب میلے میں شریک ہوئے۔ شام سے قبل ہی پارکنگ کی جگہ تقریبا بھر چکی تھیں۔پبلشرز کی جانب سے کتب پر 30فیصد سے 70فیصد تک رعایت دی جارہی ہے۔

عالمی کتب میلے کا افتتاح کانگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے کیا۔ منتظمین کی جانب سے کیشن وین میں اے ٹی ایم کی سہولت مہیا کی گئی تھی۔کتب میلے کی افتتاحی تقریب میں نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ( ر ) مقبول باقر، فیصل سبزواری کے علاوہ ادیب و مصنف محمود شام، ادیبہ فاطمہ حسن ، ادیب بلال نقوی، سینئر صحافی قاضی اسد عابد، سعید خاور، پرائیوٹ اسکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر طارق شاہ کے علاوہ سماجی، مذہبی، سیاسی، ادبی، مصنفین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پبلشرز ایند بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے کہا کہ 2005سے 2023تک مسلسل کتب میلے کا انعقاد کامیابی سے جاری ہے۔ کتب میلے کے ذریعے کتب بینی کا کلچر دوبارہ آرہا ہے۔ بڑے شہروں کے علاوہ چھوٹے گاؤں دیہات میں اب بھی علم کا ذریعہ کتابیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ درآمدی کاغذ پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافے سے پاکستان میں کاغذ انتہائی مہنگا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ لوکل فیکٹریاں جو کاغذ بناتی ہیں وہ بھی ضروریات کو پور ا نہیں کر پار ہی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ کاغذ پر ڈیوٹی کی کمی کے حوالے سے وفاق سے بات کی جائے۔

عالمی کتب میلے کا میاب آغاز ،طلبہ اور شہری بڑی تعداد میں پہنچ گئے پبلشرز کی جانب سے کتابوں پر 30فیصد سے 70فیصد تک رعایت دیدی گئی۔