لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکومت اور الیکشن کمیشن خوش نہیں، وزیراطلاعات

279
The cooperation

اسلام آباد: نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکومت اور الیکشن کمیشن دونوں خوش نہیں ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک میں عام انتخابات کے حوالے سے سیکورٹی معاملات سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ 16 دسمبر سے قبل تک آر اوز اور ڈی آر اوز کی تربیت مکمل ہوجانی چاہیے تھی لیکن اس سلسلے میں لاہور ہائی کورٹ  کے حکم پر حکومت اور الیکشن کمیشن خوش نہیں۔

نگراں وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی حکم کو ہم نہیں الیکشن کمیشن دیکھے گا۔ معزز جج کی آبزرویشن پر میرا تبصرہ نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد آفیسرز کی تربیت کا عمل آج رک گیا ہے۔ ماضی میں الیکشن کمیشن نے جوڈیشل آفیسرز کی انتخابات میں خدمات کیلیے عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹایا تو منع کردیا گیا تھا۔

مرتضیٰ سولنگی نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ امریکا سمیت کسی بھی ملک کو اڈے دینے کی کوئی تجویز نہیں آئی، کسی بھی ملک کی جانب سے اڈے دینے کے معاملے پر کسی تجویز پر کوئی غور نہیں کر رہے نہ کوئی تجویز آئی ہے نہ ہی اس پر غور کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر حملہ ہو چکا ہے، سراج الحق کے قافلے پر بھی حملہ ہو چکا ہے۔ ماضی میں انتخابات کے ملتوی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بے نظیر شہید ہوئیں تب بھی انتخابات ملتوی ہوئے تھے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ کہ انتخابات کے لیے سیکورٹی فراہم کریں۔سیکورٹی خدشات کے باوجود ہم خطرات سے نمٹیں گے۔