اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان دہشت گردی واقعہ میں سیکیورٹی فورسز کے 23 جوانوں کی شہادت پر پوری قوم افسردہ ہے، ملک کی حفاظت کے لیے افواج پاکستان اور عوام ایک پیج پر ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا، عوام نے حوصلہ نہیں ہارا، مشکل مراحل قوموں پر آتے رہتے ہیں، اللہ تعالیٰ نے مشکلات کے بعد آسانیوں کا وعدہ فرمایا ہے۔ قرطبہ سٹی اسلام آباد میں ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے شہدا کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمہ کے لیے قومی وحدت کی ضرورت ہے، افراتفری اور سیاسی انتشار رہے گا تو ملک دشمن عناصر اس سے فائدہ اٹھائیں گے، معیشت مزید کمزور ہو گی۔ مضبوط پاکستان کے لیے مضبوط جمہوری نظام ناگزیر ہے، قانون کی حکمرانی سے ہی استحکام آئے گا۔سراج الحق نے کہا کہ جاپان پر ایٹم بم استعمال ہوا، مگر اچھی حکمرانی کی وجہ سے جاپانی قوم نہ صرف بہت قلیل عرصہ میں اوپر اٹھی بلکہ ملک دنیا میں ایک سپرطاقت کے طور پر ابھرا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ معاشروں اور ممالک کی ترقی و خوشحالی کے لیے اہل اور ایمان دار قیادت اولین ضرورت ہے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں گزشتہ 76برسوں سے ظالم جاگیرداروں، کرپٹ سرمایہ داروں اور چند خاندانوں کا تسلط قائم رہا، 35سال ڈکٹیٹروں تو بقیہ عرصہ سیاسی پارٹیوں کی نام نہاد جمہوری حکومتوں نے ضائع کیا، اس عرصہ میں حکمرانوں نے قومی کی بجائے ذاتی مفادات پر توجہ دی، اپنے لیے جائدادیں بنائیں، شوگر ملوں اور بیرون ممالک دولت میں اضافہ کیا، اپنا مستقبل بنایا اورقوم کا تباہ کیا۔ حکمران اشرافیہ نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر پروان چڑھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ گولی اور گالی دلیل کا مقابلہ نہیں کر سکتی، سیاست میں جمہوری رویوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان اس لیے آزاد ہوا تاکہ اسلامی نظام قائم ہو، مگر بدقسمتی سے یہاںایک دن کے لیے بھی قرآن و سنت کا نظام قائم نہیں ہوا، سودی معیشت جاری ہے، ایوانوں میں بیٹھے لوگ کرپشن اور اقربا پروری کو تقویت دے رہے ہیں۔