مسئلہ کشمیر پربھارتی عدالتی فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں، سراج الحق

510
elections held in fake

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ کی کوئی حیثیت نہیں، اسے کشمیریوں، کشمیر کی قیادت، پاکستانیوں اور پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر سے واقف کروڑوں انسانوں نے مسترد کردیا ہے، یہ درحقیقت بی جے پی کورٹ کا فیصلہ ہے۔

اسلامی جمعیت طلبہ کے ہیڈآفس اچھرہ میں تعلیمی ریفرنڈم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ   اس سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں کوئی کمی نہیں آئے گی، مقبوضہ کشمیر اور غزہ میں بھارت اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں، دونوں خطوں کی عوام کی آزادی کے حصول کے لیے دہائیوں پر مشتمل جدوجہداور قربانیاں ہیں جو ضرور رنگ لائیں گی، سری نگر پر سبز ہلالی پرچم لہرائے گا، مسجد اقصی اور ارض مقدس صہیونیوں کے تسلط سے آزاد ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ  اسٹیٹس کو توڑنے کے لیے نوجوانوں کی بیداری اورجدوجہدلازم ہے، نئی نسل، طلبہ وطالبات قوم کی امیدوں کا مرکز اور امید کی کرن ہیں۔ طلبہ یونین پر پابندی ڈکٹیٹر کا فیصلہ تھا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھاکہ   ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی نے یونین بحالی کا وعدہ کرکے پورا نہیں کیا، انہیں خطرہ ہے کہ یونین بحالی سے نوجوانوں میں سیاسی شعور پیدا ہوگا جس سے خاندانوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی۔

 انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر فی الفور طلبہ یونین بحال کرے گی، تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے سات فیصد تک لے کر جائیں گے، سرکاری اخراجات، بیوروکریسی، گورنرہاسز کے بلز محدودکرکے تعلیم و صحت کے شعبوں کی بہتری پر خرچ کریں گے، سی ایس ایس کے امتحانات اردو میں ہوں گے، قومی زبان کو دفاتر میں رائج کیا جائے گا۔