لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے کچھ کرنے کی نیت سے میدان میں آئے ہیں۔
پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ ملک کو اس گرداب سے نکالا جائے۔ سیاست کے میدان میں ولولے اور نئے پروگرام کے ساتھ آئے ہیں۔ ملک کے لیے کچھ کرنے کی نیت لے کر میدان میں اترے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت حکومت بنانا ہی نہیں بلکہ ہم اپنے ساتھ ہونے والے ظلم اور ناانصافی پر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی چاہتے ہیں۔ کئی زخم ایسے ہیں جو بھرے نہیں جا سکتے لیکن صبر کا دامن ہم نے کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ ہمیں جیلوں میں بند کیا گیا، سزائیں سنائی گئیں، ظلم ڈھایا گیا، ملک کا نقصان ہوا، جعلی مقدمے بنائے گئے، ان کے ازالے کے لیے کتنے سال لگے، ان سے کوئی سوال کرے گا؟۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک کھلنڈرے کو لایا گیا، جسے معلوم ہی نہیں تھا کہ کیا کرنا ہے۔ ریاست مدینہ کیا سبق دیتی تھی اور ریاست مدینہ میں کیا ہوتا تھا۔ صرف سیاست چمکانے کے لیے ریاست مدینہ کا نام استعمال کیا گیا۔190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل تاریخ کا سب سے بڑا کیس ہے، جس کا سب سے بڑا ثبوت بند لفافےکی کابینہ سے منظوری ہے، اتنی بڑی ہیرا پھیری اور ڈاکا مارا گیا۔