کراچی: شہر قائد کی سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ نے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر قاضی صدر الدین اور جنید مکاتی کے ہمراہ سٹی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ سٹی کونسل کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی گئی اور ماحول خراب کیاگیا۔
سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے ہی اجلاس کو مؤثر طور پر چلانے کے لیے پیپلزپارٹی سے بات کرنے میں پہل کی تھی اور کہا تھا کہ کراچی کی بہتری کے لیے نشست کی جائے لیکن نشست میں جو بھی باتیں طے کی گئیں بدقسمتی سے پیپلزپارٹی نے کسی پر بھی عمل نہیں کیا، دھوکا دہی سے کام لیا اور بدتمیزی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سٹی کونسل کا پہلا اجلاس تعارفی ایجنڈے پر مشتمل تھا جسے قبضہ میئر کی جعل سازی پر ختم کیا گیا، سٹی کونسل کے دوسرے اجلاس میں وعدہ کیا گیا تھا کہ بجٹ پیش کیا جائے گا اور ہم چاہتے تھے کہ اجلاس میں کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کاروائی کو آگے بڑھایا جائے۔
جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر کا کہنا تھا کہ اجلاس سے قبل سٹی کونسل میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر نجمی عالم، ڈپٹی میئر سلمان مراد و دیگر اراکین کے ہمراہ ہماری نشستیں ہوئیں، جس کے بعد ایجنڈا طے ہوا اور اہم ترین ایجنڈا بجٹ کا تھا، اس سے قبل ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے پرانی تاریخوں میں منظور کروالیا گیا تھاجو پیپلزپارٹی کی جعل سازی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے 19نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا جن میں سے 8 نکات کو پیپلز پارٹی نے آج کے اجلاس میں شامل کر نے پر آمادگی ظاہر کی تھی ،جس میں شہر میں امن و امان کا مسئلہ، گیس کے مسائل، سڑکوں کا مسئلہ، یونین کمیٹیوں کو وسائل کی عدم فراہمی،کے الیکٹرک سمیت کراچی کے شہریوں کے دیرینہ مسائل شامل تھے۔