ندرت افکار کے جوہر دکھاتا ہے قلم، نوک قلم کا استعمال ہمیں دْنیا کو نت نئے انداز اور نئی روشنیوں سے دیکھنے کے مواقع فراہم کرتا ہے، جو نہ صرف زندگی کو خوبصورت بناتا ہے بلکہ اہم معلومات سے با خبر رہنے کی صلاحیت بھی فراہم کرتا ہے، نوک قلم کی طاقت ہی دْنیا کو اندھیرے سے روشنی میں تبدیل کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ نوک قلم کا استعمال کرنے والے شاعر، ادیب، افسانہ نگار، کالم نگار، علم و فہم کے دروازے کھولتے ہیں، اور اس قلم کی مدد سے اپنے خیالات اور تجربات کو لوگوں تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں، اگر آپ تاریخ کا مطالعہ کریں تو آپ کو علم ہوگا دْنیا میں بڑی سے بڑی ترقی کا آغاز بھی قلم کے ذریعے شروع ہوا ہے، دنیا میں بے شمار لوگ ہیں جو مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، دْنیا کی معاشی ترقی ہو، سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی ہو، یا بین الاقوامی کرنٹ آفئیر ہوں اس موضوع پر بہت اچھا بول سکتے ہیں، بہت اچھا سوچ سکتے ہیں، بہترین رائے تو دے سکتے ہیں، مگر اپنے خیالات و جذبات کو قلم کے ذریعے قرطاس کے سْپرد نہیں کر سکتے، یہ فقط کالم نگار کے نوک قلم کی صلاحیت ہے کہ جس کے قلم سے آگ بھی برستی ہے تو کبھی شبنم کے قطرے تو کبھی وہ معاشرے میں ہونے والے ظلم و زیادتی پر نشتر بھی چلتے ہیں، یہی قلم لبوں کو تبسم بھی فراہم کرتا ہے تو کہیں چہرے پر مسکان لانے کا ذریعہ بھی بنتا ہے، اور اپنے الفاظ اور خیالات سے قارئین کے دلوں کو چھو جانے کا سبب بھی بنتا ہے، تو کبھی بے آب و گیاہ قلب کو سبزہ زاروں میں تبدیل کرنے تو کبھی نرم و نازک پودوں کو تناور بنانے میں مدد دیتا ہے۔
قلم بظاہر ایک چھوٹی سی چیز ہے لیکن اس کی طاقت دلوں میں انقلاب پیدا کرتی ہے، جب یہ قلم ہاتھ میں آتا ہے تو کلمات کا جادو ہوتا ہے اور افکار، خواب، حقایق کو خلقیت میں بدل سکتا ہے، اسی لیے نوک قلم کے ساتھ ہر لمحہ ایک نیا سفر شروع ہوتا ہے، یہ ایک مصلحتی اور ترقی پسند آلہ بھی ہے، قلم ایک ایسا ہنر ہے جو کسی بھی موضوع کو خیالات کی دنیا میں تبدیل بھی کر دیتا ہے۔ یہ ہماری تحریر کو زندہ، خوبصورت اور متاثر کن بناتا ہے۔ نوک قلم ہر انسانی جذبات، تجربات اور تفکرات کو کاغذ پر منعکس کرنے کا ایک ذریعہ ہے، قلم کا استعمال معاشرتی اصلاح میں بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ ہمیں بہترین ممکنہ طریقے سے اپنے خیالات اور اہم معاشرتی مسائل اجاگر کرنے کا امکان دیتا ہے اور ہمارے معاشرتی نظام کو بہتر بنانے کا راستہ کھولتا ہے، مگر شرط یہ ہے کہ قلم کا استعمال صحیح اور مؤثر طریقے سے ہو، قلم ہمیں نئے نئے مناظر دکھاتا ہے، اور ہمیں دنیا کی حقیقتوں کو بہترین طریقے سے سمجھنے کا موقع دیتا ہے، قلم کے ذریعے ہم زبان کا استعمال بہتر بناتے ہیں اور اچھے الفاظ کا انتخاب کرتے ہیں، یہ ہمیں صحیح اور مؤثر تبادلہ خیال میں مدد فراہم کرتا ہے، جو انسانوں کے درمیان مواصلات میں اہم ہوتا ہے، اور لوگوں کو نیاز مند علوم سے واقف کرتا ہے، نوک قلم کی طاقت یہ ہے کہ ہم اپنے الفاظ کو کاغذ کے سْپرد اس انداز سے کرتے ہیں جو دوسرے لوگوں کے دل کو چھوتا ہے یہ ہمیں دوسروں کے ساتھ ہم آہنگی میں لے آتا ہے، یوں اْن کی ذہانت اْن کا درد یا اْن کی خواہشات کو محسوس کرنے کی صلاحیت دیتا ہے، تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہر دور میں اہل علم و قلم نے لوگوں کے دلوں پر راج کیا ہے، اور اہل قلم لوگوں نے ہی دْنیا میں علم، محبت، اخوت، بھائی چارگی، اور امن کا درس دیا، اہل علم و ادب نے قلم کی روشنی سے دنیا کی تاریکی کو مٹانے کی کوشش کی، ساتھ ساتھ دنیا کے ظالموں انسانیت کے دشمنوں اور لاقانونیت کے فرعونوں سے قلم کے ذریعے ہی جہاد کیا کیونکہ اہل علم و قلم خوب اچھی طرح جانتے تھے کہ قلم ہر قسم کے ہتھیار سے سب سے طاقت ور ہے، یہ قلم ہی ہے جس کے ذریعے قوموں کے عروج و زوال کے فیصلے کیے جاتے ہیں، اور تاریخ رقم کی جاتی ہے، یہ قلم صرف ہتھیار ہی نہیں بلکہ فکرو اظہار اور اثرات انگیزی کا ذریعہ بھی ہے جو انسان کو اوجِ ثریا کی راہوں تک پہنچاتا ہے، آج کے اس ناگفتہ بہ دور میں ہمیں چا ہیے کے اپنے بچوں کو قلم سے دوستی اور نصابی کتب کے ساتھ ساتھ غیر نصابی کْتب سے بھی آگاہی فراہم کرائیں جو اْنہیں خودبین بنانے اور اپنے خوابوں کو حقیقت میں تبدیل کرنے کا راستہ دکھاتا ہے۔ یہ اْنہیں اپنے خیالات کو لکھنے اور اظہار کرنے کا صلاحیت دیتا ہے جو اْنہیں مستقبل میں اپنے اہم اہداف حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اور اس دعا کے ساتھ پروردگار، مجھے اس قلم کے ذریعے خیالات کی خوبصورتی کو ظاہر کرنے کی تحریک اور سمجھ عطا فرما جو تو نے مجھے عطا کی ہے۔ میرے الفاظ کو مخلص اور نیکی کی طرف راغب کر، اور انہیں میرے جذبات اور خیالات کے اظہار کا ذریعہ بنا جس سے آپ خوش ہوں اور دوسروں کو فائدہ پہنچے، اے اللہ اس قلم کو میری نجات کا ذریعہ بنا اور میرے قول و فعل میں اخلاص عطا فرما۔ آمین