آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام 16ویں عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، آج اس کا آخری دن ہے۔ یہ شہر کراچی کا روایتی اور ایک اہم پروگرام ہے جو شہر کی ضرورت ہے۔ اس کانفرنس میں دنیا بھر کے 200 سے زائد دانشور شرکت کر رہے ہیں۔ ادب، آرٹ اور ثقافت کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ وہ عناصر ہیں جو کسی قوم کو ایک دوسرے سے جوڑتے اور اس کی شناخت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اردو زبان اور ادب ایک عظیم ثقافتی ورثہ ہے۔ یہ زبان نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کی مادری زبان ہے۔ اردو کانفرنسیں اس زبان کی ترویج اور فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ آرٹس کونسل کراچی کا یہ پروگرام شعراء، ادیبوں، دانشوروں اور محققین کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں وہ اپنی تخلیقات اور تحقیق کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اس سے اردو زبان اور ادب کو ایک نئی جہت ملتی ہے۔ یہ کانفرنسیں عوام کو اردو زبان کی تاریخ، ثقافت اور ادب سے روشناس کراتی ہیں۔ حکومت کو بھی ادب، آرٹ اور ثقافت کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں اور ویزہ پالسی کو نرم کرنا چاہیے تاکہ پڑوسی ملک سے بھی شاعر، ادیب اور نقاد شریک ہوسکیں۔