بار بار وزیراعظم بننے کے خواہشمند امریکی ناراضی سے خوفزدہ ہیں، سراج الحق

683
way to support

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بار بار وزیراعظم بننے کی خواہش رکھنے والوں نے غزہ میں ظلم پر ایک لفظ نہیں بولا، یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ اور امریکا کی ناراضی سے خائف اور ان کی نظریں ذاتی مفادات پر ہیں۔

پاکپتن میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی حکمران اشرافیہ نے ٹیپو سلطان اور سراج الدولہ کے بجائے اپنا نام میر جعفر و میر صادق کی فہرست میں شامل کرنے کو ترجیح دی۔ مذہب سے بالاتر ہو کر اہل فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے والے دنیا بھر کے کروڑوں انسانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

ابہوں نے کہا کہ عوام کشمیر و فلسطین کو آزاد اور اسلامی فلاحی پاکستان چاہتے ہیں تو 8فروری کو جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر، امیر ضلع رانا انیس الرحمن اور دیگر قیادت بھی موجود تھی۔ جلسے میں خواتین و نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان اتوار سے جنوبی پنجاب کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں جہاں وہ مختلف اضلاع میں دو روزہ روڈ کاروان کی قیادت کریں گے۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ فلسطین و اسرائیل جنگ نے دنیا بھر میں حق و باطل کی تفریق واضح کر دی، ایک طرف حق کا ساتھ دینے والے اہل غزہ کے لیے سڑکوں پر ہیں، دوسری جانب باطل کی حمایت میں حکومتیں ہیں، اس حق و باطل کے معرکہ میں تیسرا گروہ بھی سامنے آیا جو منافقین کا ہے، یہ خاموش اور نتائج کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہل فلسطین کو فتح ہوئی تو کہیں گے کہ ہمارا نام مسلمانوں والا ہے اور خدانخواستہ اسرائیل جیت گیا تو  صہیونی لابی کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں کامیابی ملی تو اس کے قدم ارض مقدس کے بعد دیگر اسلامی ممالک تک بھی پہنچ جائیں گے، یہ ایران اور پاکستان کو بھی اپنا دشمن سمجھتا ہے، ناجائز ریاست کے توسیع پسندانہ عزائم کو امریکا اور دنیا بھر کی یہودی لابی کی سپورٹ حاصل ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ غزہ نے کربلا کے کرداروں کی یاد تازہ کر دی۔ امام حسینؓ نے 72ساتھیوں کے ہمراہ قربانی دی، وہ شہید ہو گئے مگر صدیوں بعد بھی زندہ ہیں، اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتے ہیں کہ ہم آج کے حسینی قافلے میں موجود ہیں۔ ہم نے اسلامی ممالک کے دورے کیے اور ان سے فلسطینیوں کی عملی مدد کی اپیل کی اور کہا کہ آپ نہیں جا سکتے تو ہمارے لیے راستے کھول دیں، ہم نے کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد میں اہل فلسطین کے حق میں ملین مارچز کیے، حکمران جماعتوں کی طرف سے خاموشی برقرار رہی۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کی نام نہاد بڑی پارٹیوں نے اپنے دور اقتدار میں کرپشن کی، جائدادیں بنائیں، اپنے شہزادے شہزادیوں کا مستقبل محفوظ، قوم کا تباہ کیا، انہوں نے ملک پر قرضوں کا ہمالیہ لاد دیا، قوم کو آئی ایم ایف کی غلامی دی، اداروں کو تباہ کیا، کوئی ادارہ، عدالت لٹیروں کا احتساب نہیں کر سکی، اب قوم ووٹ کی طاقت سے ہی ان کا احتساب کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عوام چاہتے ہیں کہ انہیں عدل و انصاف ملے، مہنگائی، بے روزگاری کا خاتمہ ہو، کشمیر آزاد ہو، فلسطین کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا جائے، ڈاکٹر عافیہ واپس آئے تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ خاموش رہنا یا ظالموں لٹیروں کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے، قوم نے اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے، ان کے پاس جماعت اسلامی کی صورت میں بہترین آپشن موجود ہے۔