سیالکوٹ :مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان مضبوط ملک ہوتا، ججوں کو کیا ضرورت تھی سازش کا حصہ بن کر ملک پر کلہاڑا چلانے کی؟ الیکشن میں ہیرا پھیری کیوں کی؟ آر ٹی ایس کیوں بند کیا؟،ہمیں ہٹاکر کسے لایا گیا؟ ایسے بندے کو لانیوالے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے، آئے دن وزیراعظم بدلنے، جیل اور ملک بدری سے ملک کیسے چلے گا
ہفتہ کوسیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ جس ملک میں آئے دن وزیر اعظم بدلتے ہوں، جیلوں میں جاتے ہوں، ملک بدری ہوتی ہو، جھوٹے مقدمات بنتے ہوں، جھوٹی سزائیں ملتی ہوں تو وہ ملک کیسے چل سکتا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ اگرآپ میری وزارت عظمی کے سال گنیں اور اس کے مقابلے میں میری جیلوں، ملک بدری کے سال گنیں، تو شاید میری ملک بدری اور جیل کی مدت زیادہ لمبی ہو، مگر میں نے ہمت نہیں ہاری، آج تک مسلسل میرے خلاف اور میری پارٹی کے خلاف سزاں کا جو سلسلہ چلتا رہا ہے وہ کچھ ہی دن پہلے ختم ہوا اور یہ سب بلا وجہ ہوا، مجھے اس کی کوئی وجہ نہیں سمجھ آتی،سازش کے تحت ہماری حکومت کو ختم کر دیا گیا، ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج پاکستان مضبوط ملک ہوتا، ہمارے پاس اب غلطی کا موقع نہیں ہے، اگر اب بھی سبق نہیں سیکھا تو بقول علامہ اقبال ہماری داستان نہ ہو گی داستانوں میں۔
نواز شریف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہمارے پاس کوئی اب کوئی غلطی کا موقع نہیں ہے، اگر اب بھی ہم نے سبق نہ سیکھا تو علامہ اقبال نے کہا تھا کہ تمہاری داستان تک نہ رہے گی داستانوں میں، ہم تو اپنی داستان کو پیچھے چھوڑ آئے ہیں، یہ ملک اس لیے 1947 میں بنایا تھا؟ اس لیے قربانیاں دی تھیں کہ ملک کا یہ حشر دیکھیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ دور نہیں جاتے 2017 میں آجائیں، ملک کتنا خوشحال تھا، روپیہ مضبوط تھا، پاکستان میں مہنگائی نام کی کوئی چیز نہیں تھی، ہر چیز آپ (عوام)کی پہنچ میں تھی، تیزی کے ساتھ پاک۔چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر کام ہو رہا تھا، لوڈ شیڈنگ، دہشتگردی کا خاتمہ کیا ہم نے اور پاکستان کی ترقی کی رفتار تیز ہوگئی تھی، ہماری اسٹاک ایکسچینج دنیا کی بہترین ایکسچینج میں شامل ہوگئی تھی، لوگوں کو روٹی مل رہی تھی، علاج معالجے کی سہولتیں تھی، غریبوں کو روٹی کی پریشانی نہیں تھی، بچے اسکول جاتے تھی، ان کی مستقبل روشن کی امیدیں بڑھ گئی تھی، یکایک کیا ہوتا ہے کسی کو، بالکل ایسے جیسے کلہاڑا چلا دیا، ہنستا بستا ملک اجاڑ دیا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ضرورت تھی ہمارے خلاف سازش کرنے کی؟ اور کیا ضرورت تھی اس وقت کے ججوں کو ہمارے خلاف فیصلہ دینے کی کہ نواز شریف نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی, لہذا چھٹی، جا گھر، کروڑوں لوگوں کے نمائندے وزیر اعظم کو پانچ بندوں نے اٹھا کر پھینکا، ایسا دنیا میں کہاں ہوتا ہے؟ پھر ہم پوچھتے ہیں کہ ہم کیوں پیچھے رہ گئے ہیں؟کیا وجہ ہے کہ دنیا کے پست ترین ممالک میں ہم شامل ہیں، کسی بھی لحاظ سے آپ گراف اٹھا کر دیکھیں پاکستان کا نام فہرست میں سب سے نیچے آتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ اتنا خوبصورت ملک تھا اور ہے کہ ہم اس کو اپنی جنت بنا سکتے تھے، ہمارے اندر بہت صلاحیتیں ہیں لیکن ہم نے کلہاڑا چلاتے وقت ان چیزوں کو نہیں دیکھا اور اس کے بعد ہمیں تو آپ بغیر کسی وجہ کے نکالتے ہو ، آنکھیں بند کر لیتے ہو، ہمیں نکالتے وقت پر لاتے کس کو ہو، کس کو لائے نواز شریف کی جگہ پر ، آر ٹی ایس کو کیوں بند کیا؟ الیکشن میں ہیرا پھیری کیوں کی؟ ہمارے ڈبوں سے ووٹ نکال کر کسی اور کے ڈبوں میں کیوں ڈالے؟ اور ایسے بندے کو لے آتے ہیں جس کو سوائے گالی کے کچھ اور کرنا ہی نہیں آتا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے معاشرے، ہماری روایات کو تباہ و برباد کیا گیا ہے، ہماری قوم تو اچھی تھی ایسی نہیں تھی آج سارا وقت ہم یہ سوچتے رہتے ہیں کہ قوم کی اصلاح کیسے کریں، اور جو ملک کا حال ہوگیا ہے مجھ جیسا بندہ دس دفعہ سوچتا ہے کہ کیسے ملک کو دوبارہ ڈگر پر لایا جائے۔