کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈاکٹر مسرور احمد شیخ، سیکریٹری بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اکرم سمو، عزرا نسیم کو ٹیکنیکل ایجوکیشن ناظم امتحانات کے عہدے سے برطرف کردیا ہےجبکہ انٹر بورڈ کے سیکریٹری کاشف صدیقی کو بھی عہدے سے برطرف کردیا ہے اور لاڑکانہ بورڈ کے ظہیر الدین بھٹو کو بھی کنٹرولر آف ایگزامنیشن کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر مسرور احمد شیخ کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کردیئے ہیں، ڈاکٹر مسرور احمد شیخ ستمبر 2021 میں رٹائرڈ ہوگئے تھے لیکن ابھی تک کام کررہے تھے۔
مقبول باقر نے اکرم سموں کو سیکریٹری بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے اسٹیوٹا رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ عزرا نسیم ٹیکنیکل ایجوکیشن ناظم امتحانات کے عہدے سے برطرف کرکے ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے پر بحال کیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ نے کاشف صدیقی کو کراچی انٹر بورڈ کے سیکریٹری کے عہدے سے ہٹاکر ڈائیریکٹر پبلک ریلشن کے عہدے پر بحال کیا ہے۔
دوسری جانب مقبول باقر نے کراچی انٹربورڈ میں نتائج میں ہیر پھیر کرنے اور مالی بے ضابطگیوں پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کے دیگر اراکین میں چیئرمین چیف منسٹر انسپکشن ٹیم رفیق برڑو، اسپشل سیکریٹری خزانہ شہمیر بھٹو اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن شامل ہیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کمیٹی انٹر بورڈ میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات پر انکوائری کر تے ہوئے سالانہ امتحان میں ہیر پھیر کے الزامات کے چھان بین کرے گی، مالی بے ضابطگیوں اور سالانہ امتحانات میں ہیر پھیر کرنے والوں کی نشاندہی کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ کمیٹی 14 دن کے اندر نہ صرف رپورٹ دے گی بلکہ اس طرح کی بے ضابطگیوں کو روکنے کیلئے تجاویزات بھی پیش کرے گی۔