سائفر کیس: پی ٹی آئی کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کردی

308
cipher case

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ کے وکیل نے سپریم کورٹ سے سائفر کیس میں سابق وزیر اعظم پر فرد جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کردی  ۔

تفصیلات کے مطابق کیس کی پہلی سماعت پر پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ یہ پیشرفت اسلام آباد ہائی کورٹ کے سائفر کیس میں ان کے جیل ٹرائل کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین کی انٹرا کورٹ اپیل پر حکم کے بعد ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ کے جج کے سامنے اپنے دلائل میں پی ٹی آئی سربراہ کے وکیل جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ وہ سائفر کیس میں انٹرا کورٹ اپیل پر آئی ایچ سی کے فیصلے کے بعد درخواست پر نظرثانی کرنا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیا حکم ہے، ہم اب بھی حکم کے خلاف درخواست سن سکتے ہیں، آپ نے چیلنج کیا ہے، جسٹس طارق نے پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آئی ایچ سی کے فیصلے کے بعد ہمیں سائفر کیس میں اپنی درخواست میں ترمیم کرنا پڑ سکتی ہے اور عدالت سے دوبارہ التوا کی درخواست کی۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے جیل ٹرائل کو کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس سمن رفعت امتیاز پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا جس نے سابق وزیراعظم کے جیل ٹرائل کی منظوری دی تھی۔

تین صفحات پر مشتمل مختصر حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جیل ٹرائل ’’غیر معمولی حالات‘‘ میں چلایا جا سکتا ہے۔

“غیر معمولی حالات میں اور جہاں یہ انصاف کے لیے سازگار ہو، جیل میں مقدمے کی سماعت اس طریقے سے کی جا سکتی ہے جو اوپن ٹرائل یا کیمرہ میں ٹرائل کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو، بشرطیکہ یہ قانون کے ذریعے فراہم کردہ طریقہ کار سے ہو۔”