رسالپور : پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر کے تنازع کے حل تک خطے میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) اکیڈمی اصغر خان میں افسران کی گریجویشن تقریب میں اپنے خطاب میں کہا کہ میں یہ واضح کر دوں کہ جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کے بغیر کوئی امن نہیں ہو سکتا۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور تمام ممالک بالخصوص اپنے پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنے کی خواہش رکھتا ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ملک کی امن کی خواہش کو ’’کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے‘‘۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہتھیاروں کی کسی دوڑ میں شامل نہیں ہو گا لیکن کسی بھی جارحیت کو روکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے مطابق اپنی صلاحیت کو بڑھاتا رہے گا۔
وزیراعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیزی سے بدلتے ہوئے جیو اسٹریٹجک ماحول کا پاکستان اور باقی خطے پر گہرا اثر پڑا ہے۔ “لہذا، صورتحال خلائی نیٹ ورکس، سائبر ٹیکنالوجی، نینو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت میں ترقی کا مطالبہ کرتی ہے ۔
انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پی اے ایف نے جدید ٹیکنالوجی کی اسمارٹ شمولیت کے باوجود خود کو جدید بنایا اور مقامی ذرائع سے سائبر اسپیس اور غیر رابطہ جنگ میں بڑی پیش رفت حاصل کی۔
وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پیشہ ورانہ طور پر قابل اور اچھی تربیت یافتہ ہیں۔