اسلام آباد:وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک بار پھر افغان طالبان کی حکومت سے تحریک طالبان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ۔
اتوار کو ٹیلی کاسٹ ہونے والے ایک انٹرویو میں کاکڑ نے کہا کہ افغان طالبان کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ آیا ٹی ٹی پی کو پاکستان کے حوالے کرنا ہے یا خود ہی ان سے مؤثر طریقے سے نمٹنا ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی بنیادی طور پر افغانستان میں چھپی ہوئی ہے وسطی ایشیائی ریاستوں میں نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان نمائندے دو سال قبل بھی ٹی ٹی پی کے ساتھ ’مذاق‘ مذاکرات میں شامل رہے تھے۔
کاکڑ نے کہا کہ یہ ’ناقابل قبول‘ ہے کہ افغان طالبان ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے کا انتخاب کر رہے ہیں جب کہ ٹی ٹی پی پاکستان پر حملے کے لیے افغان سرزمین کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران مذہبی رہنماؤں نے ٹی ٹی پی سے متعلق حکومتی پالیسی کی حمایت کی تھی۔