اسلام آباد:وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے سے متعلق فیصلہ چیلنج کر دیا۔
وزارت دفاع کی جانب سے آرمی تنصیبات پر حملوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنے اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی دفعات بھی بحال کرنے کی استدعا کی گئی۔
جمعہ کے روز وزارت دفاع کی جانب سے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیاگیا،آرمی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
وزارت وفاع کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی دفعات بھی بحال کرنے کی استدعا کی گئی،آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی سیکشن 59(4)بھی بحال کرنے کی استدعا کی گئی،وزارت دفاع کی اپیلوں پر حتمی فیصلے تک فوجی عدالتوں میں ٹرائل روکنے کیخلاف حکم امتناع کی بھی استدعا کی گئی۔
اپیل میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ نے جن درخواستوں پر فیصلہ دیا وہ ناقابل سماعت تھیں،آرمی اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعات کالعدم ہونے سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔