نیویارک: امریکی سپریم کورٹ نے اپنے 9ججوں کے اخلاقی رویے کے حوالے سے اپنے پہلے ضابطہ اخلاق کا اعلان کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 9صفحات پر مشتمل ضابطے میں طے پایا ہے کہ تمام ججز کو اپنے نجی تعلقات کو اپنے سرکاری طرز عمل یا فیصلے پر اثر انداز نہیں ہونے دینا چاہیے۔
نئے ضابطہ اخلاق میں فنڈریزنگ میں ججز کی شرکت پر پابندیوں اور تحائف قبول کرنے کی حدود کا بھی اعادہ کیا گیا، ججوں کو کسی بھی حد تک عدالتی وسائل یا عملے کو غیر سرکاری سرگرمیوں کیلئے استعمال نہ کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔