راولپنڈی: 190 ملین پاؤنڈ اور القادر ٹرسٹ سے متعلق مقدمات میں سابق خاتون اور بشریٰ بی بی سے نیب نے تحقیقات کی ہے، جس میں ان سے گیارہ سوالات کے جواب طلب کرلیے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ سے تحقیقات کے معاملے پر نیب کا بشریٰ بی بی کو دیا گیا تحریری سوالنامہ سامنے آگیا۔نیب کی جانب سے بشریٰ بی بی سے پوچھا گیا کہ آپ نے تعلیم کہاں سے حاصل کی؟، کیا آپ نے اسلامی تدریس کا کوئی کورس بھی کیاہے؟
دیگر سوالات میں پوچھا گیا کہ القادر یونیورسٹی پروجیکٹ ٹرسٹ بنانے کا مقصد کیا تھا؟۔نیب سوالات کے مطابق کیا بطور ٹرسٹی ہونے کے ساتھ ساتھ بطور استاد بھی القادر یونیورسٹی میں ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں؟۔ کیا بطور ٹرسٹی یا بطور استاد یونیورسٹی سے کسی قسم کی تنخواہ یا مراعات لیتی رہی ہیں؟۔
نیب نے بشریٰ بی بی سے پوچھا کہ فرح گوگی کے ساتھ آپ کا کیا تعلق ہے؟ القادر یونیورسٹی بنانے کا خیال کس کا تھا اور اس کے لیے جگہ کا تعین کس نے کیا؟۔ آپ بطور ٹرسٹی القادر یونیورسٹی میں کیا ذمے داریاں ادا کر رہی تھیں؟۔
قومی احتساب بیورو نے مزید پوچھا کہ فرحت شہزادی کو آپ کیسے جانتی ہیں؟ کیا آپ ان کی مالی معاملات اور کردار سےمتعلق مطمئن ہیں؟ کیا آپ کو علم ہے کہ فرح گوگی نے ہاؤسنگ سوسائٹی سے اسلام آباد میں 240 کنال زمین حاصل کی ؟۔نیب نے القادر ٹرسٹ کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔
نیب نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل (القادر ٹرسٹ کیس) میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی دیرینہ دوست فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کو راولپنڈی نیب آفس طلب کررکھا تھا۔